جاپان میں ایک ایسی محبت کی کہانی سامنے آئی ہے جس نے روایتی تصورات کو چیلنج کر دیا۔ 63 سالہ خاتون نے ایک نوجوان سے شادی کی جو ان سے 32 سال چھوٹا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ دلہن عمر میں دلہے کی والدہ سے بھی چھ سال بڑی ہیں۔
ہانگ کانگ کے میڈیا کے مطابق دونوں اب ایک میرج ایجنسی چلا رہے ہیں اور اپنے تجربات دوسروں کے ساتھ بانٹتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ رشتہ محض اتفاق سے شروع ہوا اور آہستہ آہستہ گہری دوستی اور پھر محبت میں بدل گیا۔
خاتون نے اپنی زندگی کے 48 سال کی عمر میں ایک طویل شادی ختم کی اور بیٹے کو اکیلے پالا۔ اس دوران انہوں نے پالتو کتوں کے ساتھ وقت گزارا اور ان کے کپڑوں کا کاروبار شروع کیا۔ کبھی کبھار ڈیٹنگ ایپس استعمال کیں لیکن کوئی رشتہ قائم نہ رہ سکا۔
اگست 2020 میں ٹوکیو کے ایک کیفے میں خاتون کو ایک کھویا ہوا موبائل ملا جو اسی نوجوان کا تھا۔ فون واپس کرنے پر پہلی ملاقات ہوئی اور اس کے بعد اتفاق سے ٹرام میں دوبارہ ملے۔ نمبر کا تبادلہ ہوا اور روزانہ گھنٹوں بات چیت شروع ہوگئی۔
نوجوان نے پہلی ملاقات میں ہی ایک پرچی پر لکھ کر دیا: "براہ کرم میری پرنسس بن جاؤ۔" تقریباً ایک ماہ بعد دونوں نے اپنی اصل عمریں بتائیں، لیکن اس وقت تک رشتہ اس قدر مضبوط ہو چکا تھا کہ عمر کا فرق کوئی مسئلہ نہ رہا۔
خاتون کا بیٹا، جو دلہے سے چھ سال بڑا ہے، شروع سے اس رشتے کے حق میں رہا اور اپنی والدہ کو مکمل سپورٹ فراہم کی۔ نوجوان کی والدہ نے ابتدا میں مخالفت کی، مگر بیٹے کی سنجیدگی دیکھ کر آخرکار راضی ہوگئیں۔
یہ جوڑا دسمبر 2022 میں شادی کے بندھن میں بندھا۔ تین سال گزرنے کے باوجود دونوں ایک دوسرے کو محبت سے "پرنس" اور "پرنسس" کہہ کر پکارتے ہیں، گھر کے کام بانٹتے ہیں اور اپنے تعلق کو زندگی کی سب سے بڑی خوشی قرار دیتے ہیں۔