حکومت خیبرپختونخوا نے آئندہ برس کے لیے ٹرافی ہنٹنگ پروگرام کے تحت قومی جانور مارخور سمیت دیگر جنگلی حیات کے شکار کے 39 پرمٹس جاری کردیے جن سے مجموعی طور پر 19 لاکھ 13 ہزار امریکی ڈالر یعنی تقریباً 54 کروڑ 27 لاکھ روپے کی بھاری آمدن متوقع ہے۔
محکمہ جنگلی حیات کے مطابق ملکی اور غیر ملکی شکاریوں نے مخصوص مقامات پر بولی کے ذریعے یہ پرمٹس حاصل کیے۔ صرف چار قابلِ برآمد مارخور پرمٹس سے 9 لاکھ 46 ہزار ڈالر اور 9 ناقابلِ برآمد مارخور کے شکار سے 5 لاکھ 53 ہزار ڈالر حاصل ہوں گے۔ اسی طرح 20 ناقابلِ برآمد آئی بیکس کے پرمٹس سے 16 ہزار 42 ڈالر جبکہ 6 ناقابلِ برآمد گرے گورل کے شکار سے 3 لاکھ 98 ہزار 500 ڈالر کی آمدن صوبائی خزانے میں جائے گی۔
حکومت نے واضح کیا ہے کہ صرف عمر رسیدہ اور طبعی موت کے قریب مارخوروں کے شکار کی اجازت ہوگی تاکہ قدرتی توازن برقرار رہے۔
اعدادوشمار کے مطابق مختلف مقامات سے حاصل شدہ آمدن میں سنگور ڈوک سرِفہرست رہا جہاں سے 1 لاکھ 20 ہزار ڈالر جمع ہوئے۔ کلین شاشہ سے 1 لاکھ 10 ہزار ڈالر، رنبور سے 78 ہزار ڈالر، کائگہ سے 75 ہزار ڈالر، گہریات اول سے 65 ہزار ڈالر، گہریات دوم سے 60 ہزار ڈالر، گومو سے 25 ہزار ڈالر، منکیال سے 10 ہزار 200 ڈالر اور شوری سے 10 ہزار 100 ڈالر صوبائی خزانے میں جمع ہوئے۔
ٹرافی ہنٹنگ پروگرام نہ صرف حکومت کے لیے بڑی مالی آمدن کا ذریعہ ثابت ہو رہا ہے بلکہ مقامی کمیونٹیز کو بھی اس آمدن میں سے حصہ دیا جائے گا تاکہ جنگلی حیات کے تحفظ اور مقامی لوگوں کی فلاح و بہبود یقینی بنائی جا سکے۔