بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے سرڈھاکہ میں دہشت گردوں نے سفاکانہ کارروائی کرتے ہوئے بسوں سے مسافروں کو اتار کر شناخت کے بعد 9 بے گناہ پاکستانی شہریوں کو شہید کردیا۔ یہ افسوسناک واقعہ گزشتہ شب پیش آیا۔
ترجمان کے مطابق دہشت گردوں نے مسافروں کو نشانہ بنا کر ایک بار پھر اپنی درندگی کا ثبوت دیا ہے۔ شہید ہونے والے تمام افراد کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے ہے جن کی میتوں کو رکھنی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
مقتولین کی شناخت، 2 سگے بھائی بھی شامل
مقتولین کی شناخت محمد بلال ولد عبدالوحید، ضلع اٹک، بلاول ولد اختر جمشید، گجرات، عثمان نذیر ولد نذیر حسین، لودھراں، محمد جابر حسین ولد نذیر حسین، لودھراں دنیا پور، غلام سعید ولد غلام سرور، خانیوال، صابر حسین ولد محمد ریاض، گوجرانوالہ، محمد آصف ولد سلطان، مظفر گڑھ چوک قریشی، محمد جنید، لاہور، محمد عرفان، ڈی جی خان کے ناموں سے کی گئی، مقتولین میں 2 سگے بھی بھائی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق مسافروں کو دہشت گردوں نے 2 بسوں سے اتارنے کے بعد شہید کیا۔
اے کے موورز کے ڈرائیور کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے ان کی گاڑی سے شناخت کے بعد 2 مسافروں کو اتارا جبکہ سپر میختر کی بس سے 7 افراد کو اتار کر قتل کیا گیا۔
دہشت گردی سے متعلق جنرل تھریٹ موجود تھا، ترجمان حکومت بلوچستان
ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ مسافر بسوں کے لیے این 70 پر سفر بند کیا ہوا تھا، مذکورہ بس شام کے وقت چلی اور واقعہ پیش آیا، دہشت گردی سے متعلق جنرل تھریٹ موجود تھا۔
ترجمان نے اس واقعے کو "فتنہ الہندوستان کی کھلی درندگی" قرار دیا اور کہا کہ بے گناہ شہریوں کو اس بیدردی سے قتل کرنا پاکستان کے امن پر حملہ ہے۔
شاہد رند کا کہنا تھا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے فوری ردعمل دیا اور جائے وقوعہ پر پہنچ کر دہشتگردوں کا تعاقب شروع کر دیا۔ تاہم دہشت گرد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
ترجمان کے مطابق، ان دہشتگردوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے عوام دشمن کے ناپاک عزائم کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑے ہیں اور ریاست دشمن عناصر کو عبرتناک انجام تک پہنچایا جائے گا۔
شاہد رند نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کے دشمنوں کی ہر چال ناکام بنائی جائے گی اور امن و استحکام کے خلاف سرگرم عناصر کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ ادارہ جاتی ردعمل کے تحت سکیورٹی ادارے علاقے میں مکمل کریک ڈاؤن کر رہے ہیں اور تمام داخلی و خارجی راستوں کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔
قبل ازیں ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ، قلات، مستونگ اور لورالائی میں فتنۃ الہندوستان کے دہشت گردوں نے حملے کیے ہیں، تینوں مقامات پر سکیورٹی فورسز نے فوری اور بھرپورجوابی کارروائی کی۔ ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ عوام کی جان، مال اور املاک کی حفاظت کے لیے فورسز مکمل طور پر الرٹ ہیں۔
دہشت گردوں نے بزدل درندے ہونے کا ثبوت دیا، سرفراز بگٹی
دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں نے بزدل درندے ہونے کا ثبوت دیا، ہمارا جواب سخت ہوگا۔
پنجاب جانے والی بسوں سے 9 مسافروں کو اغوا کے بعد قتل کرنے کے افسوس ناک واقعے پر اپنے بیان میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ پاکستانی شناخت پر معصوموں کا قتل ناقابل معافی جرم ہے۔
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بے گناہوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، یہ ریاستی جنگ ہے، اس میں دوٹوک فیصلہ ہوگا۔ انہوں نے فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کے تمام نیٹ ورک تباہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
مسافروں کی میتیں پنجاب انتظامیہ کے حوالے
دریں اثناء حکومت بلوچستان نے لورالائی کے قریب شہید 9 افراد کی میتیں ڈی جی خان انتظامیہ کے حوالے کردیں۔
کمشنر ڈیرہ غازی خان اشفاق احمد چوہدری کے مطابق تمام میتیں بارکھان انتظامیہ نے پنجاب انتظامیہ کے حوالے کی جو بلوچستان پنجاب سرحد پر وصول کرلی گئی ہیں، انہوں نے بتایا کہ سرحدی علاقے بواٹہ پر میتیں پولیٹیکل اسسٹنٹ اسد چانڈیہ نے وصول کیں اور بعد ازاں آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں۔