سپین کے تین مقروض بہن بھائیوں کو قتل کرنے والے پاکستانی پر جیل میں ایک قیدی کو قتل کرنے کا بھی الزام

بی بی سی اردو  |  Feb 15, 2024

سپین میں تین بہن بھائیوں کو قتل کرنے کے مقدمے کا سامنا کرنے والے ایک پاکستانی شخص پر الزام ہے کہ اس نے جیل میں اپنے ایک ساتھی قیدی کو بھی قتل کر دیا ہے۔

پاکستانی نژاد 42 سالہ دلاور حسین ایف سی نے گذشتہ ماہ جنوری میں مبینہ طور پر تین معمر بہن بھائیوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

جمعرات کی صبح سپین کے علاقے ایسٹریمیرا میں موجود جیل کا الارم اس وقت بج اٹھا، جب ایک سیل میں ایک قیدی مردہ حالت میں پایا گیا۔

پولیس اور فرانزک ماہرین اس قیدی کی موت کی تحقیقات کر رہے ہیں کیونکہ اس کے جسم پر تشدد کے نشان پائے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ جنوری میں میڈرڈ کے جنوب مشرق میں تقریباً آٹھ ہزار افراد کی آبادی والے قصبے موراٹا ڈی تاجونا میں 67 سالہ ایمیلیا، 74 سالہ اینجلیس اور 77 سالہ جوس گوٹیریز ایوسو کی لاشیں ان کے گھر سے ملی تھیں۔ ان کی لاشیں جزوی طور پر جلی ہوئی تھیں۔

سول گارڈ نے اس معاملے میں ایک پاکستانی نژاد 42 سالہ شخص کو گرفتار کیا تھا، جس کی شناخت دلاور حسین ایف سی کے نام سے ہوئی۔ حکام کے مطابق مشتبہ شخص نے خود کو قانون کے حوالے کر دیا اور قتل کا اعتراف بھی کیا۔

سپین کی پولیس تین معمر بہن بھائیوں کے قتل کے حالات اور ایک آن لائن رومانوی سکینڈل سے اس واردات کے تعلق کی تحقیقات کر رہی ہے۔

سول گارڈ کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ اس جرم کی وجہ مشتبہ شخص اور ان بہن بھائیوں کے درمیان قرض کا معاملہ تھا، جس کا تعلق ان بہنوں کے آن لائن دھوکے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے سے ہے۔

مقتول بہن بھائیوں کے دوستوں اور پڑوسیوں نے مقامی میڈیا کو بتایا ہے کہ کس طرح اینجلیس اور ایمیلیا کئی سال سے ان لوگوں کے ساتھ آن لائن تعلقات میں مشغول تھیں جو امریکی مرد ہونے کا دعویٰ کرتے تھے۔

ان رپورٹس کے مطابق ان دونوں خواتین نے ایک ایسے شخص کو چار لاکھ یورو بھیجے تھے جسے وہ ’ایڈورڈ‘ کے نام سے جانتی تھیں، جو مبینہ طور پر امریکی فوج میں تھا۔ ان لوگوں کے ساتھ ان کا کچھ رابطہ فیس بک کے ذریعے تھا۔

ان تعلقات کی وجہ سے بہن بھائیوں کے مالی حالات خراب ہونے لگے جس کی وجہ سے بہنیں مقامی لوگوں سے پیسے مانگتی تھیں اور غیر رسمی قرض دہندگان سے رابطہ کرتی تھیں۔

سپین کے اخبار اے بی سی کے مطابق انھوں نے ایک میئر اور پادری سے بھی پیسے مانگے۔

دلاور حسین نامی شخص ان بہن بھائیوں کو جانتے تھے کیونکہ وہ کئی مہینوں تک ان کے گھر میں کرایہ دار کی حیثیت سے رہے تھے۔

دلاور حسین نے پولیس کو بتایا کہ بہنوں نے ان سے ایک بڑی رقم قرض لی تھی لیکن وہ اسے واپس کرنے میں ناکام رہی تھیں۔

دلاور حسین نے ایمیلیا پر اس سے پہلے بھی دو بار حملہ کیا تھا۔ ایک بار گھر جب وہ ان کے کرایہ دار تھے اور دوسری بار فروری 2023 میں ہتھوڑے سے حملہ کیا تھا، جس کی وجہ سے انھیں طبی امداد کی ضرورت پڑی تھی۔

انھیں دو سال قید کی سزا سنائی گئی تھی لیکن گذشتہ ستمبر میں سات ماہ بعد انھیں رہا کر دیا گیا تھا۔

ان بہن بھائیوں کے ایک دوست نے بتایا کہ ان خواتین کو اپنے بوائے فرینڈز کی جانب سے رقم بھیجنے کے اصرارپر میڈرڈ میں اپنی جائیداد تک فروخت کرنی پڑی۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ رقم کے لیے ان کی درخواستوں کے بعد ان کے بینک نے انھیں ممکنہ دھوکے کے حوالے سے متنبہ کیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ ’ہم نے ان سے کہا کہ یہ سب جھوٹ ہے، یہ دھوکہ ہے لیکن وہ دھوکے کا لفظ نہیں سننا چاہتی تھیں۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’اینجلیس ایک استانی تھی اور ایمیلیا بھی تعلیم یافتہ تھیں۔ وہ احمق نہیں تھیں۔ وہ عام افراد تھیں جنھیں محبت ہو گئی تھی۔‘

رومانوی فراڈ سے کیسا بچا جائے؟ ’میں نے اس کی مدد کے لیے اپنی جمع پونجی کے علاوہ قرض بھی لیا‘پہلی ہی رومانوی ملاقات پر اغوا: مردوں کو ٹنڈر پر ڈیٹ کے بہانے بلا کر لوٹنے کے واقعات’پیار میں دھوکہ ہو سکتا ہے مگر میں نے اپنے آپ کو محبت کی کہانی میں بہک جانے دیا‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More