93 سالہ جوڑا جنھوں جو ہاتھوں میں ہاتھ یوتھنیشیا کے ذریعے موت کو گلے لگا لیا

بی بی سی اردو  |  Feb 15, 2024

’بے خوف اور متاثر کُن۔‘

دی رائٹس فورم نے اپنے بانی اور نیدرلینڈ کے سابق وزیر اعظم ڈراس وان اگٹ کی موت کا اعلان اس بیان کے ساتھ کیا۔ وین اگٹ نے اپنی اہلیہ یوجین کے ہمراہ یوتھنیشیا کے ذریعے موت کو گلے لگا لیا۔

دونوں میاں بیوی کی عمر 93 سال تھی جب 5 فروری کو دونوں 'ایک ساتھ اور ہاتھوں میں ہاتھ" تھامے وفات پائے۔ دی رائٹس فاؤنڈیشن کے مطابق، ان کی صحت کی مسلسل بگڑتی ہوئی وجہ سے دونوں نے ایک ساتھیوتھنیشیا کرنے کا فیصلہ کیا۔

وان اگٹ، ایک بااثر سیاست دان تھے جن کی طویل خدمات رہی ہیں۔ انہیں سنہ 2019 میں فالج کا دورہ پڑا جس سے وہ کبھی بھی مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہو سکے جبکہ ان کی اہلیہ یوجین کی صحت بھی خراب تھی۔

نیدرلینڈز میں سنہ 2002 سے یوتھنیشیا اور خودکشی میں معاونت کی اجازت ہے۔ یہاں جوڑے یوتھنیشیا کے ذریعے ایک ساتھ مرنے کی خواہش کو پورا کرنے میں کامیاب رہے ہیں جو عام طور پر ایک دوا کی مہلک خوراک کے ذریعے دی جاتی ہے۔

وہ مذہبی فرقے جن کے سربراہان نے اپنے پیروکاروں کو اجتماعی خودکشی پر قائل کیاآسٹریا: انتہائی تکلیف میں مبتلا مریض اب اپنی مرضی سے موت کو گلے لگا سکتے ہیںپاکستان میں خودکشی کو جرائم کی فہرست سے نکال کر ذہنی مرض کا درجہ دینا مثبت قدم ہو گا؟سات دہائیوں کا ساتھ

اینڈریاس (ڈراس) وان اگٹ اور یوجین کریکلبرگ 70 سال پہلے مشرقی نیدرلینڈز کے نجمگین میں اس وقت ملے تھے جب دونوں آرٹ کے طالب علم تھے۔ تب سے دونوں ساتھ تھے۔ انہوں نے چند سال بعد شادی کر لی اور تب سے وہ لازم و ملزوم تھے۔

سنہ 1931 میں پیدا ہونے والے ڈراس وان اگٹ کی پرورش کیتھولک ماحول میں ہوئی۔ قانون کی گریجویشن تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد انھوں نے زراعت، ماہی پروری اور انصاف کی وزارتوں میں بطور وکیل کام کیا۔ بعد ازاں انھوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا۔

1971 سے 1977 کے درمیان وہ وزیر برائے انصاف جبکہ 1982 میں وزیرِ خارجہ کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔

انھوں نے 1977 سے 1982 کے درمیان ڈچ حکومت کی تین کابینہ میں بطور وزیر اعظم خدمات انجام دیں۔ اس کے بعد انہیں جاپان اور امریکہ میں یورپی یونین کا سفیر مقرر کیا گیا۔

وان اگٹ کے وسیع سیاسی کیرئیر کے دوران، ان کی اہلیہ یوجین نے ہمیشہ ان کا ساتھ دیا اور ہر مقامی اور غیر ملکی تقریبات میں ان کے ساتھ نظر آئیں۔

تصاویر میں وہ لوگوں کو مبارکباد دیتے، انتخابات میں ایک ساتھ ووٹ ڈالتے یا کھل کر ایک دوسرے کے لیے اپنا پیار ظاہر کرتے نظر آتے ہیں۔

Getty Imagesوان اگٹ کو 1987 میں جاپان میں یورپی یونین کا سفیر مقرر کیا گیا تھا۔

یوجین تب بھی ان کے ساتھ تھیں جب انہوں نے سنہ 2009 میں دی رائٹس فورم کی بنیاد رکھی۔ یہ تنظیم اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان پرامن حل تلاش کرنے کے لیے کرتی ہے۔

وان اگٹ سمجھتے تھے کہ فلسطینی عوام کے ساتھ 'ناانصافی' ہو رہی ہے اور اس بارے میں انھوں نے دو کتابیں اور متعدد مضامین لکھیں۔

سنہ 2019 میں انھیں فالج کا دورہ پڑا جس سے وہ جزوی طور پر صحت یاب ہو گئے۔

دی رائٹس فورم کا کہنا ہے کہ اگرچہ انھوں نے فالج کے بعد بھی فلسطینی مسئلے کی پیروی جاری رکھی مگر وہ اپنی تخلیقی صلاحیت، ارتکاز اور تقریر کرنے کی صلاحیت کے متاثر ہوئے کی وجہ سے مایوس تھے۔

اس ہی دوران، ان کی محبوب بیوی اور ابدی سہارے یوجین کی صحت بھی بتدریج خراب ہو رہی تھی اور یہ واضح تھا کہ وہ دونوں ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہنا چاہتے تھے۔ لہذا، دونوں نے 93 سال کی عمر میں 5 فروری کو ایک ساتھ یوتھنیشیا سے گزرنے کا فیصلہ کیا۔

نیدرلینڈز کے موجودہ قائم مقام وزیر اعظم مارک روٹے نے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا جب کہ ڈچ شاہی خاندان نے ان کی 'حیرت انگیز شخصیت' کو اجاگر کیا۔

انھوں نے سوگواروں میں تین بچے چھوڑے ہیں۔ وان اگٹ اور یوجین کو نجمگین میں دفن کیا گیا، جہاں وہ پہلی بار ملے تھے۔

Getty Imagesسنہ 2019 میں سابق وزیراعظم کو فالج کا دورہ پڑا جس سے وہ جزوی طور پر صحت یاب ہو گئےنیدرلینڈز میں یوتھنیشیا کا بڑھتا رجحان

یوتھنیشیا ریویو کمیٹیوں کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق جب کوئی ڈاکٹر کسی مریض کی اپنی زندگی ختم کرنے کی درخواست کی تعمیل کرتا ہے تو اسے یوتھنیشیا کہا جاتا ہے۔

اگر ڈاکٹر مریض کی اپنی زندگی ختم کرنے میں مدد کرتا ہے تو اسے معاون خودکشی کہا جاتا ہے۔

سنہ 2002 سے نیدرلینڈز میں دونوں طریقوں کی اجازت ہے، لیکن قانون میں لکھے گئے ضوابط کے ذریعے اس کو سختی سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔

یوتھنیشیا کی درخواستیں اکثر ایسے مریضوں کی طرف سے آتی ہیں جو ناقابل برداشت تکلیف کا سامنا کررہے ہوتے ہیں اور جن میں بہتری کی کوئی امید نہیں ہوتی ہے۔

یوتھنیشیا درخواست پوری سنجیدگی اور یقین کے ساتھ کی جانی چاہیے۔ مریضوں کو یوتھنیشیا کا مکمل حق حاصل نہیں ہے اور نہ ہی ڈاکٹرز اس پر عمل کرنے کے لیے مکمل طور پر پابند ہیں۔

جوڑوں میں ایک ساتھ یوتھنیشیا کا رجحان حال ہی میں دیکھنے میں آیا ہے لیکن یہ عام ہوتا جا رہا ہے۔

نیدرلینڈز میں سنہ 2022 میں تقریباً 9,000 افراد انفرادی یوتھنیشیا کے عمل سے گزرے۔ ان میں سے 29 جوڑے تھے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More