گردن میں پلیٹیں ہیں اور کاندھوں کے کنڈے ٹوٹ گئے.. اسماء عباس کو کون سی خطرناک بیماریاں ہیں ؟

ہماری ویب  |  Sep 07, 2025

"یہ ایک بہت مشکل وقت تھا، اللہ نے اس وقت میری مدد کی، زارا پوری بیماری کے دوران میرے ساتھ رہی۔ تشخیص سے پہلے میں اپنے اندر عجیب تبدیلیاں دیکھ رہی تھی۔ میرا وزن تیزی سے کم ہو رہا تھا، شروع میں مجھے خوشی ہوتی تھی کہ میں سلم ہو رہی ہوں لیکن یہ کچھ اور ہی نکلا۔ تشخیص میں وقت لگا مگر پھر بھی بیماری وقت پر سامنے آ گئی اور میں نے فوراً علاج شروع کیا۔ میں نے دو پروجیکٹس ادھورے چھوڑے اور علاج کروایا۔ بہت سے لوگوں نے کہا کہ علاج امریکا سے کرواؤ، بھائی نے بھی بلایا لیکن ہمارے والد کہا کرتے تھے کہ موت کا فرشتہ کہیں بھی آ سکتا ہے۔ اسی یقین کے ساتھ میں نے پاکستان میں ہی علاج کروایا۔ نظرِ بد حقیقت ہے! شاید یہ مجھ پر بھی اثر انداز ہوئی۔ اللہ کا شکر ہے جس نے مجھے سہارا دیا۔ اس کے علاوہ مجھے کئی اور بیماریاں بھی ہیں۔ میری گردن میں پلیٹس ہیں، کندھوں کے کنڈے ٹوٹے ہوئے ہیں، بیس سال سے شوگر کی مریضہ ہوں، مگر پھر بھی اللہ کے کرم سے اچھا کر رہی ہوں، آپ مجھے آج بھی پنجابی شو میں ڈانس کرتے دیکھتے ہیں۔"

پاکستان کی سینئر اداکارہ عاصمہ عباس، جو اپنی شاندار اداکاری کے باعث ہر دور میں ناظرین کے دل جیتتی آئی ہیں، حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ "ایکسکیوز می" میں شریک ہوئیں۔ اس گفتگو کے دوران انہوں نے اپنی بیماری، کینسر کی تشخیص اور علاج کے مشکل سفر کے بارے میں کھل کر بات کی۔

عاصمہ عباس نے بتایا کہ کس طرح وہ بیماری سے پہلے وزن کم ہونے پر خوش ہو رہی تھیں لیکن حقیقت سامنے آنے پر سب کچھ بدل گیا۔ بیماری کے باوجود انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور پاکستان ہی میں علاج کروانے کا فیصلہ کیا۔ ان کے مطابق کئی لوگوں نے مشورہ دیا کہ علاج بیرونِ ملک سے کروایا جائے لیکن ان کے والد کا یقین تھا کہ "موت کا فرشتہ کہیں بھی آ سکتا ہے"، اسی لیے انہوں نے پاکستان کو ہی ترجیح دی۔

اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ نظرِ بد ایک حقیقت ہے اور شاید یہی ان کی بیماری کی وجہ بنی۔ عاصمہ عباس نے اپنی دیگر بیماریوں کے بارے میں بھی کھل کر بات کی، جن میں گردن میں پلیٹس، کندھوں کے کنڈوں کا ٹوٹنا اور دو دہائیوں سے ذیابیطس شامل ہے۔ اس سب کے باوجود وہ آج بھی نہ صرف ڈراموں میں اپنی جاندار پرفارمنس سے مداحوں کو متاثر کر رہی ہیں بلکہ پنجابی شو "پنجابی کڑیاں" میں رقص کرتے ہوئے بھی دکھائی دیتی ہیں۔

یہ گفتگو مداحوں کے لیے ایک حوصلہ افزا پیغام ہے کہ زندگی کے امتحانات چاہے کتنے ہی سخت کیوں نہ ہوں، ہمت اور ایمان کے ساتھ ان کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More