"میں نے جب اپنی بیٹی کو جنم دینے کے لیے اللہ سے دعا مانگی، تو ہمیشہ یہی کہا کہ یا اللہ، مجھے بیٹی عطا کر، کیونکہ میں نسبتاً بڑی عمر میں ماں بننے جا رہی ہوں، اور بیٹے تو چھوڑ جاتے ہیں، بیٹیاں ساتھ دیتی ہیں، ماں باپ کا سہارا بنتی ہیں۔ مجھے بس بیٹی چاہیے تھی جو ہمارے ساتھ رہے۔ اللہ نے میری دعا سن لی۔ میری گائناکالوجسٹ جو میری دوست بھی ہیں، وہ بہت خوش تھیں۔ انہوں نے کہا، شکر ادا کرو، ورنہ اگر بیٹا ہوتا تو تم مجھے ڈانٹ رہی ہوتیں۔ میں نے سچ میں دل سے بیٹی کی دعا مانگی تھی" عذرا محی الدین
پاکستان کی سینئر اور جانی پہچانی اداکارہ عذرا محی الدین نے حال ہی میں مدیحہ نقوی کے پروگرام میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے ایک جذباتی اور ذاتی پہلو پر بات کی جو ان کے مداحوں کے لیے بھی باعثِ حیرت اور جذبہ تھا۔
عذرا محی الدین، جنہوں نے "گرہیں"، "شناخت"، "تم کون پیا" اور "میری ذات ذرہ بے نشاں" جیسے سنجیدہ ڈراموں میں اپنی پختہ اداکاری سے ناظرین کو متاثر کیا، اس وقت ڈرامہ "ہمراز" میں اپنی موجودگی سے ایک بار پھر سب کی توجہ حاصل کر چکی ہیں۔
پروگرام میں گفتگو کے دوران انہوں نے اپنی بیٹی کے لیے کی گئی دلی دعا کا ذکر کیا جو سننے والوں کو جذباتی کر گئی۔ انہوں نے بتایا کہ چونکہ وہ نسبتاً بڑی عمر میں ماں بن رہی تھیں، اس لیے ان کے دل میں ایک ہی خواہش تھی کہ اللہ انہیں بیٹی عطا کرے، ایک ایسی اولاد جو زندگی کے بعد کے مرحلے میں ان کا ساتھ دے۔
عذرا کے مطابق وہ جانتی تھیں کہ بیٹے ایک وقت کے بعد اپنی زندگی میں مصروف ہو جاتے ہیں، مگر بیٹیاں والدین کا ساتھ نہیں چھوڑتیں۔ یہی سوچ کر انہوں نے مسلسل اللہ سے بیٹی کے لیے دعا کی، اور اللہ نے ان کی پکار سن لی۔ ان کی گائناکالوجسٹ دوست بھی اس وقت خوشی سے مسکرا اٹھیں جب پتہ چلا کہ بچی پیدا ہوئی ہے۔
یہ گفتگو نہ صرف ایک ماں کے جذبات کی عکاسی کرتی ہے بلکہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ بیٹیوں کی محبت اور قربت کو آج بھی ماں باپ دل سے محسوس کرتے ہیں۔ عذرا محی الدین کی یہ بات ان تمام والدین کے لیے ایک خوبصورت پیغام ہے جو بیٹی کو بوجھ سمجھتے ہیں۔