ڈنمارک کے ایک چڑیا گھر نے لوگوں کو اپنے پالتو جانور عطیہ کرنے کی اپیل ہے مگر وہاں آنے والوں کی تفریح کے لیے نہیں بلکہ دوسرے جانوروں کو کھلانے کے لیے۔
امریکی ٹی وی چینل سی این این کے مطابق ڈنمارک کے جنوبی حصے میں واقع البورگ چڑیا گھر کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی گئی ہے جس میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ ’اپنے پالتو چھوٹے جانور جیسے پِگز، خرگوش، مرغیاں اور چھوٹے گھوڑے چڑیا گھر کو دے دیں تاکہ ان کو بڑے جانوروں کو کھلا کر خوراک کا فطری نظام برقرار رکھا جائے۔‘
پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’مرغیاں، خرگوش اور چھوٹے سؤر ہمارے بڑے اور شکاری جانوروں کی خوراک کا اہم حصہ ہیں۔‘
پوسٹ کے ساتھ ایک شکاری جانور کی ایسی تصویر لگائی گئی ہے جس میں اس نے منہ کھول رکھا ہے اور نوکیلے دانت نظر آ رہے ہیں۔
انتظامیہ کی جانب سے یہ وضاحت بھی کی گئی ہے کہ ’اس طریقہ کار میں کچھ بھی ضائع نہیں ہوتا اور ہم اپنے شکاری جانوروں کے فطری رویے، مطلوبہ غذائیت کی فراہمی اور ان کی فلاح کو یقینی بناتے ہیں۔‘
چڑیا گھر کی جانب سے لوگوں کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اضافی پالتو جانور چڑیا گھر کو عطیہ کر دیں (فوٹو: اینیمل کیئر اَن لیمیٹڈ)
البورگ کی ویب سائٹ پر یہ بھی بتایا گیا ہے کہ لوگوں کی جانب سے عطیہ کیے جانے والے جانوروں کو ماہر سٹاف ’آسان موت‘ سے گزارتا ہے اور پھر شکاری جانوروں کو فراہم کیا جاتا ہے۔
چڑیا گھر میں بہت بڑے بڑے شکاری جانور موجود ہیں جن میں آسٹریلوی شیر، یورپین جنگلی بلیاں، چیتے اور دوسرے جانور شامل ہیں۔
اس اپیل نے بڑے پیمانے پر لوگوں کی توجہ حاصل کی جس کے بعد ایک بحث چھڑ گئی۔
اس ضمن میں انٹرنیٹ پر ہونے والی بحث میں بعض لوگ اس کو ایک عجیب اور ظالمانہ تجویز قرار دے رہے ہیں جبکہ کچھ لوگ اس وجہ سے انتظامیہ کوشش کو سراہ رہے ہیں کہ وہ جانوروں کی خوراک کے قدرتی طریقہ کار کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
البورگ زو کے ڈپٹی ڈائریکٹر پیا نیلسن نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ یہ درخواست پہلی بار نہیں کی گئی بلکہ پہلے بھی ایسا کیا جاتا رہا ہے۔