’شادی سے اجتناب اور چڑیلوں کا خوف‘ لیپ ایئر کے حوالے سے دلچسپ و عجیب رواج

بی بی سی اردو  |  Jan 04, 2024

Getty Images

اس سال ہمارے کیلینڈرز میں ایک دن کا اضافہ ہوا ہے اور اب یہ لیپ ایئر کہلائے گا یعنی وہ سال جس میں 365 کی بجائے 366 دن ہوتے ہیں۔

سال کے سب سے چھوٹے مہینے کو ایک اضافی دن مل جاتا ہے اور 29 فروری کو لیپ ڈے کہا جاتا ہے۔ اس دن اور سال کے حوالے سے مختلف ثقافتی روایات اور توہم پرست نظریات پائے جاتے ہیں۔

عموماً لیپ ایئر ہر چار سال بعد آتا ہے۔ اس سے پہلے لیپ ایئر سال 2020 میں آیا تھا اور اس سے اگلا 2028 میں آئے گا۔

تاہم ایسا ضروری بھی نہیں اور اس بات کی وضاحت ہم آگے چل کر کریں گے او یہ بھی بتائیں گے کہ اس حوالے سے دنیا بھر میں کس قسم کے عقائد پائے جاتے ہیں۔

لیپ ایئرز کیوں ہوتے ہیں؟

ہمارے کیلینڈر کے مطابق ایک سال میں 365 دن ہوتے ہیں کیونکہ یہ وہ وقت ہے جو زمین کو سورج کے گرد مدار میں گھومنے کے لیے درکار ہوتا ہے تاہم 365 ایک راؤنڈ کیا گیا نمبر ہے۔

زمین کو سورج کے گرد مدار میں ایک چکر مکمل کرنے لیے365.242190 دن درکار ہوتے ہیں۔

یہ 365 دن، پانچ گھنٹے، 48 منٹ اور 56 سیکنڈ بنتے ہیں۔ اسے سائڈیریل ایئر کہتے ہیں۔

سائیڈیریل سال عام سال سے تھوڑا زیادہ طویل ہوتا ہے اس لیے اس میں سے اضافی گھنٹے، منٹ اور سیکنڈ نکال دیے جاتے ہیں۔

تاہم ہر کچھ سال بعد ایک دن کا اضافہ کرنے سے ان اضافی گھنٹوں کو ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے۔

Getty Imagesلیپ ایئر کے حوالے سے دنیا بھر میں رواج کیا ہیں؟

لیپ ایئرز کے ساتھ مختلف رواج اور توہم پرست نظریات موجود ہیں۔

بیچلرز ڈے جسے لیڈیز پرویلیج بھی کہا جاتا ہے ایک آئرش رواج ہے جس کے تحت خواتین کو لیپ ڈے پر مردوں کو شادی کی پیشکش کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔

ظاہر ہے کہ جدید دور میں تو خواتین سال کے کسی بھی دن کسی مرد کو شادی کی پیشکش کر سکتی ہیں لیکن یہ رواج خاصا پرانا ہے اور اس کی بنیاد پانچویں صدی میں ملتی ہے۔

یہ سینٹ برجیٹ اور سینٹ پیٹرک سے منسوب کہانیوں سے مشہور ہوا۔

یہ گمان کیا جاتا ہے کہ برجیٹ، پیٹرک کے پاس یہ شکایت لے کر گئی تھیں کہ خواتین کو شادی کے لیے بہت زیادہ انتظار کرنا پڑتا ہے کیونکہ مرد عام طور پر یہ پیشکش کرنے میں دیر کر دیتے تھے۔ برجیٹ نے مطالبہ کیا کہ خواتین کو بھی موقع دیا جانا چاہیے۔

اگر خواتین کی جانب سے کی گئی شادی کی پیشکش رد کر دی جائے تو اس حوالے سے بھی رواج موجود ہیں۔ مرد کو اس خاتون کو دستانے یا ریشم کا گاؤن خرید کر دینا ہو گا۔

دوسری ثقافتوں میں لیپ ڈے کو بری قسمت سمجھا جاتا ہے۔

یونان میں لیپ ایئر کے دوران شادی کرنے سے اجتناب کرنے کا کہا جاتا تھا خاص طور پر لیپ ڈے پر کیونکہ اس بات کا خوف ہوتا تھا کہ یہ شادیاں طلاق کی صورت میں ختم ہوں گی۔

ثقافتی اعتبار سے یونانی لیپ ایئر میں شادی کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ سکاٹ لینڈ میں لوگ یہ مانتے تھے کہ لیپ ڈے اس وقت ہوتا ہے جب چڑیلیں جمع ہو کر کچھ برا کرنے لگتی ہیں۔ کچھ سکاٹس اب بھی 29 فروری کو بچے کی پیدائش کو بری قسمت سے تشبیہ دیتے ہیں۔

اس کے برعکس کچھ ثقافتوں میں اسے پیدائش کا خوش قسمت دن تصور کیا جاتا ہے۔

کچھ ماہرِ نجوم کا ماننا ہے کہ اگر آپ کی پیدائش لیپ ڈے پر ہو تو آپ میں انوکھی خصوصیات ہوتی ہیں۔

لیپ ڈے فروری میں کیوں ہوتا ہے؟

قدیم روم میں بادشاہ جولیئس سیزر کی جانب سے لیپ ڈے کا اضافہ کرنے کے لیے فروری کے مہینے میں کا انتخاب کیا گیا تھا۔

سیزر نے اس حوالے سے اصلاحات کرتے ہوئے جولین کیلینڈر رائج کیا تھا جس میں ایک لیپ ایئر بھی تھا تاکہ اسے شمسی سال کے ساتھ ایڈجسٹ کیا جا سکے۔

جب 1582 میں جولین کیلینڈر تبدیل ہو کر گریگوریئن کیلینڈر بنا تو فروری میں لیپ ڈے کا اضافہ کیا جاتا رہا۔

Getty Imagesاگر لیپ ایئر نہ ہوتے تو کیا ہوتا؟

اگر لیپ ایئر نہ ہوتے اور کیلنڈرز میں اضافی وقت کو نہ دیکھا جاتا تو موسموں کے آغاز اور اختتام کے اوقات میں بگاڑ پیدا ہو جاتا۔

مثال کے طور پر گذشتہ 700 سال کے دوران قطب شمالی میں موسمِ گرما دسمبر کے مہینے میں آنے لگتا نہ کہ جون میں۔

اگر ہمارے کیلینڈز میں لیپ ایئرز نہ ہوتے تو قطب شمالی میں موسمِ سرما جون میں آتا جبکہ قطب جنوبی میں اس وقت موسمِ گرما ہوتا۔

لیپ ایئر کب ہوتا ہے؟

زیادہ تر افراد کا ماننا ہے کہ لیپ ایئرز ہر چار سال بعد آتا ہے لیکن ایسا ہر مرتبہ ہی نہیں ہوتا۔

ضابطہ یہ ہے کہ ایک سال کو لیپ ایئر تب سمجھا جاتا ہے جب اگر اسے چار پر تقسیم کیا جائے تو نتیجہ ہول نمبر آئے۔ (مثبت اعداد اور زیرو)

ان میں وہ سال شامل نہیں کیے جاتے جنھیں 100 پر تقسیم کیا جا سکتا ہے تاہم اگر ایک سال کو 400 پر تقسیم کا جائے اور نتیجہ ہول نمبر آئے تو اسے بھی لیپ ایئر ہی سمجھا جاتا ہے۔

یہ یقیناً پیچیدہ لگ رہا ہو گا لیکن آئیے اسے مثالوں کے ذریعے سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں: سال 2000 لیپ ایئر کیونکہ اسے چار اور چار سو پر تقسیم کیا جا سکتا ہے۔

تاہم سال 1700، 1800 اور 1900 کو چار پر تقسیم کیا جا سکتا ہے لیکن چار سو پر نہیں اس لیے یہ لیپ ایئر نہیں۔

اگلی مرتبہ جب چار سال کے بعد کوئی لیپ ایئر نہیں ہو گا تو وہ سال 2100 ہو گا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More