ممبئی پولیس نے قائداعظم محمد علی جناحؒ کے نواسے اور معروف بزنس ٹائیکون 81 سالہ نُسلی نیول واڈیا ان کی اہلیہ موریئن واڈیا، بیٹوں نیس اور جہانگیر واڈیا سمیت سات افراد کے خلاف مبینہ دھوکا دہی اور جعلی دستاویزات عدالت میں استعمال کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔
’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق یہ مقدمہ بوریولی کی میٹروپولیٹن مجسٹریٹ عدالت کے حکم پر درج کیا گیا جس نے بانگور نگر پولیس کو کارروائی کی ہدایت دی تھی۔ کیس 30 سال پرانے ڈیولپمنٹ ایگریمنٹ سے متعلق ہے جو واڈیا خاندان اور فیرانی ہوٹلز کے درمیان ممبئی کے علاقے ملاڈ میں زمین کی تعمیر و ترقی کے لیے طے پایا تھا۔ معاہدے کے تحت واڈیا خاندان کو فروخت کی آمدنی کا 12 فیصد حصہ ملنا تھا۔
2008 میں اس معاہدے پر تنازعات پیدا ہوئے جس کے بعد معاملہ بمبئی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ تک جا پہنچا۔ فیرانی ہوٹلز کے سی ای او مہندر چاندے نے الزام عائد کیا کہ ملزمان نے 2010 میں اسی تجارتی تنازع کے دوران عدالت میں جعلی دستاویزات پیش کیں۔
مہندر چاندے نے مارچ 2025 میں پولیس اور ممبئی پولیس کمشنر کو شکایت کی تھی لیکن مقدمہ درج نہ ہونے پر عدالت سے رجوع کیا۔ عدالت کے 20 ستمبر کے حکم پر ایف آئی آر درج کی گئی جس میں بھارتیہ نیائے سنہیتا کی متعدد دفعات کے تحت دھوکا دہی، جعلسازی، جعلی دستاویزات کے استعمال اور فوجداری سازش جیسے الزامات شامل کیے گئے ہیں۔
بانگور نگر پولیس کے مطابق شکایت کی جانچ پڑتال جاری ہے اور بڑی تعداد میں کاغذات کی تصدیق کے بعد ہی مزید کارروائی ممکن ہوگی۔