“کیونکہ وہ اس کی بہن ہے، نوریح کے معاملے میں مجھے اپنے بارے میں سوچنے کی ضرورت نہیں پڑتی، میں خود کے بارے میں سوچنا ہی نہیں چاہتی۔”
یہ جذباتی الفاظ کسی اور کے نہیں بلکہ پاکستان کی معروف اداکارہ سائرہ یوسف کے ہیں جو حال ہی میں صنم جنگ کو دیے گئے انٹرویو میں اپنی بیٹی نوریح اور اس کی سوتیلی بہن زہرہ کے ساتھ تعلق کے بارے میں بات کر رہی تھیں۔ سائرہ نے اس گفتگو میں نہ صرف دونوں بہنوں کے خوبصورت رشتے کو بیان کیا بلکہ اپنی زندگی کے سب سے بڑے چیلنج یعنی کو-پیرنٹنگ پر بھی کھل کر روشنی ڈالی۔
سائرہ یوسف کا کہنا تھا کہ شریکِ والدین کے طور پر سب سے اہم چیز یہ ہے کہ دونوں ذہنی، جذباتی اور جسمانی طور پر مضبوط اور صحت مند ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ: “کو-پیرنٹنگ نے مجھے یہ سکھایا ہے کہ اپنی انا کو ختم کرنا پڑتا ہے۔” یہ جملہ سن کر یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ سائرہ نے اپنی زندگی کے تلخ تجربے کو کس طرح مثبت سبق میں بدلا ہے۔
واضح رہے کہ سائرہ یوسف اور شہروز سبزواری نے اکتوبر 2012 میں شادی کی تھی اور تقریباً سات سال بعد دسمبر 2019 میں علیحدگی کا اعلان کیا جبکہ فروری 2020 میں ان کے درمیان باضابطہ طلاق ہوگئی۔ اس رشتے سے ان کی بیٹی نوریح 2014 میں پیدا ہوئی جو آج کل اپنی ماں اور والد دونوں کے ساتھ وقت گزارتی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سائرہ نہ صرف نوریح بلکہ زہرہ کے ساتھ بھی وقت گزارتی ہیں اور اکثر ان کے ساتھ خوشگوار لمحوں کی تصاویر شیئر کرتی ہیں۔ ان تصاویر اور بیانات سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ اداکارہ نے اپنی ذاتی زندگی کے اتار چڑھاؤ کو بڑی پختگی سے سنبھالا ہے اور اپنی بیٹیوں کے رشتے کو سب سے زیادہ مقدم رکھا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کا یہ انٹرویو مداحوں کے لیے نہ صرف دل کو چھو لینے والا ہے بلکہ کئی والدین کے لیے ایک متاثر کن سبق بھی ہے۔