مجھے فون کر کے کہا کہ۔۔ سونو نگم اپنی کامیابی کا سہرا عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کو کیوں دیتے ہیں؟

ہماری ویب  |  Aug 26, 2025

"یقیناً وہ ایک عظیم انسان ہیں اور میری زندگی میں ان کی بہت اہمیت ہے۔ جب میرا کیریئر ان کے گانوں سے شروع ہوا تو انہوں نے خود مجھے فون کیا اور کہا، 'مسٹر سونو، میں عطا اللہ عیسیٰ خیلوی پاکستان سے بول رہا ہوں، اور میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ نے یہ گانا بہت اچھا گایا ہے۔' اُس وقت میری عمر صرف انیس سال تھی۔ یہ ان کی بڑی مہربانی تھی۔ میں ان سب لیجنڈری گلوکاروں کے لیے دعا کرتا ہوں جنہوں نے میری کامیابی میں حصہ ڈالا۔ میں ان کا ہمیشہ شکر گزار رہوں گا۔ ‘اچھا صِلہ دیا’ میرے کیریئر کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا، ایک ایسا نغمہ جسے پورے بھارت نے سنا۔"

بھارت کے معروف پلے بیک سنگر سونو نگم نے ایک حالیہ انٹرویو میں پاکستان کے لیجنڈری گلوکار عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کے لیے اپنے دل کی گہرائیوں سے جذبات کا اظہار کیا۔ فریدون شہریار کے ساتھ گفتگو میں سونو نگم نے بتایا کہ ان کے فنی سفر کی شروعات عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کے مشہور گانے "اچھا صِلہ دیا تو نے میرے پیار کا" سے ہوئی، اور اسی گانے نے انہیں انڈسٹری میں پہچان دلائی۔

سونو نگم نے یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خوش قسمتی تھی کہ جس گانے نے ان کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا، اسی کے اصل خالق نے انہیں فون کر کے نہ صرف سراہا بلکہ حوصلہ بھی دیا۔ ان کے مطابق یہ لمحہ ان کی زندگی کا انمول سرمایہ ہے، جس نے انہیں آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا۔

بھارت بھر میں مقبول گانے "کل ہو نہ ہو"، "سندیسے آتے ہیں"، "ابھی مجھ میں کہیں" اور "سورج ہوا مدھم" جیسی بے شمار کامیاب تخلیقات کے باوجود سونو نگم آج بھی اپنی پہلی پہچان کو عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کے نغمے کا مرہونِ منت سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی کامیابیوں کا کریڈٹ ہمیشہ ان لیجنڈری گلوکاروں کو دیں گے جنہوں نے انہیں موسیقی کی دنیا میں جگہ دلائی۔

یہ اعتراف نہ صرف ایک فنکار کی عاجزی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ اس بات کی بھی عکاسی کرتا ہے کہ سرحدوں کے اُس پار کی آوازیں بھی ایک دوسرے کی کامیابی کا حصہ بن سکتی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More