"مجھے اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ لوگ میرے بارے میں نفرت آمیز باتیں کرتے ہیں کیونکہ اللہ نے مجھے اتنی کامیابی دی ہے جتنی میں شاید ڈیزرو بھی نہیں کرتا۔ لوگوں کی رائے میرے لیے اہم نہیں۔ یہ نفرت ایک پیکیج کی طرح آتی ہے۔ جو لوگ دوسروں سے نفرت کرتے ہیں وہ خود پیچھے رہ جاتے ہیں اور کامیابی سے محروم رہتے ہیں۔ آپ کبھی بھی سوشل میڈیا پر نفرت انگیز کمنٹس لکھنے والے شخص کو دیکھیں، اس کا پروفائل عام سا ہوگا اور اس کی زندگی میں کوئی بڑی کامیابی نہیں ہوگی۔ یہ اس کا اپنا درد ہوتا ہے جو اسے دوسروں کے خلاف نفرت پر اکساتا ہے۔ اسی طرح پروفیشنل دنیا میں بھی جو لوگ تنقید کرتے ہیں، وہی اصل میں ناکام رہتے ہیں اور کامیاب نہیں ہو پاتے، اسی لیے وہ دوسروں کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اللہ انہیں ہدایت دے، ہم ان کے لیے دعا ہی کر سکتے ہیں۔"
یہ الفاظ ہیں پاکستان کے صفِ اول کے اداکار عمران عباس کے، جو حال ہی میں اداکار ببرک شاہ کے سخت ریمارکس کے جواب میں سامنے آئے ہیں۔ ببرک شاہ نے ایک شو "سنو تو سہی" میں میزبان حنا نیازی کے ساتھ گفتگو کے دوران عمران عباس پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ "وہ فلم میٹیریل ہی نہیں لگتے اور نہ ہی کسی مرد کی طرح دکھائی دیتے ہیں۔"
عمران عباس نے اس تنقید اور سوشل میڈیا پر ہونے والی نفرت انگیز باتوں کے جواب میں بڑے پُرسکون انداز میں واضح کیا کہ وہ دوسروں کی باتوں کو اپنی کامیابی کے آگے اہمیت نہیں دیتے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ دوسروں کے خلاف نفرت اور تنقید کرتے ہیں، وہ دراصل خود اپنی ناکامیوں اور کمیوں کا شکار ہوتے ہیں۔
ان کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے مداحوں نے ایک بار پھر ان کی تعریف کی اور کہا کہ عمران عباس نے بڑی نرمی اور دانشمندی کے ساتھ اپنے مخالفین کو جواب دیا ہے۔