یورپی فضاؤں میں ایک چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا جب لفتھانسا ایئرلائن کی ایک مسافر پرواز دس منٹ تک بغیر کسی ہوش مند پائلٹ کے ہوا میں سفر کرتی رہی۔ فرینکفرٹ سے اسپین جانے والے اس طیارے میں 199 مسافر اور عملے کے 6 ارکان موجود تھے۔ جہاز کا کپتان معمول کے مطابق واش روم گیا، مگر جب وہ لوٹا تو صورتحال مکمل طور پر بدل چکی تھی۔
رپورٹس کے مطابق 38 سالہ کو پائلٹ اس دوران کاک پٹ میں اچانک بے ہوش ہو چکا تھا۔ تین مرتبہ ایئر ٹریفک کنٹرول کی جانب سے رابطے کی کوشش کی گئی، لیکن کسی قسم کا جواب موصول نہ ہوا۔ اس دوران طیارہ مکمل طور پر آٹو پائلٹ پر تھا، جس نے کسی بڑے حادثے سے بچاؤ ممکن بنایا۔
دلچسپ اور تشویشناک پہلو یہ تھا کہ بے ہوش کو پائلٹ کا جسم کنٹرولز سے غیر ارادی طور پر ٹکرا رہا تھا، جس سے طیارے کی سمت یا رفتار میں کسی بڑے بگاڑ کا اندیشہ پیدا ہو سکتا تھا۔ کاک پٹ کا دروازہ پانچ بار کھولنے کی کوشش کی گئی، مگر ناکام رہے۔ انٹرکام کے ذریعے بھی اندر موجود پائلٹ سے رابطہ نہ ہو سکا۔
آخرکار کپتان نے ہنگامی کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے دروازہ کھولا اور کنٹرول سنبھالا۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن واقعے نے فضائی سفر کے محفوظ سمجھے جانے والے نظام پر کئی سنجیدہ سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں تاکہ آئندہ ایسے کسی واقعے سے بچاؤ کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔