پنجاب اسمبلی نے نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ بل 2025 منظور کرلیا۔ بل کے تحت خود مختار ادارہ قائم کیا جائےگا جس کے بورڈ آف گورنرز، ایگزیکٹو کونسل اور ڈین سمیت ماہر ڈائریکٹرز کی تقرری ہوگی۔
تمام اہم عہدوں پر تقرری کے لیے اسپیشل سلیکشن بورڈ تشکیل دیا جائےگا۔ ادارے کے فنڈز کو سرکاری گرانٹس، عطیات اور عالمی امداد سے جوڑا جائےگا۔ بل کے متن کے مطابق ادارے کو زمین خریدنے، رکھنے اور انتظام کرنےکا اختیار ہوگا۔ بل کے مطابق سرکاری زمین کی فروخت یا منتقلی کے لیے حکومت کی منظوری ضروری ہوگی۔
پنجاب اسمبلی نے کینسرکی تشخیص سے متعلق قرارداد بھی کثرت رائے سے منظور کرلی۔ قرارداد میں کہا گیا ہےکہ پنجاب سمیت ملک بھر میں کینسر کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ہرآٹھ میں سے ایک خاتون بریسٹ کینسر کا شکار ہو رہی ہے،کینسر کی بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے سے اموات بڑھ رہی ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا کہ پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں کینسر کے مریضوں کے لیے صرف 410 بیڈز مختص ہیں، علاج و معالجے کے لیے جدید مشینری کی بھی شدید قلت ہے،کینسر کے مریضوں کو سرکاری سطح پرعلاج معالجے کی جدید سہولیات فراہم کی جائیں۔