سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) مولانا فضل الرحمان نے مجوزہ خیبرپختونخوا منرل اینڈ مائنز بل کی مخالفت کردی۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بل جب کمیٹیوں میں آتا ہے تو خوشنما بنا کر پیش کیا جاتا ہے اور اندر ناگ چھپا ہوتا ہے، خیبرپختونخوا حکومت مائنز اینڈ منرل بل پیش کرتی ہے اور پارٹی مخالفت کرتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ صوبے کے وسائل پرقبضے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ایسا کوئی بل ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہوگا۔ مولانا فضل الرحمان نے بل کی منظوری کی صورت میں عوام میں جانے کا بھی اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی قوتوں کے دباؤ پر فاٹا کا خیبرپختونخوا میں انضمام کیا گیا، خیبرپختونخوا میں بدامنی ہے،کئی علاقوں میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، بلوچستان میں بھی حکومت کی عملداری نظر نہیں آرہی، مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، معیشت میں کوئی بہتری نہیں آرہی۔
غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے انخلا سے متعلق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن افغانوں کو ہم نے پڑھایا ہے تو ان کو پاکستان کے لیے استعمال کرنا چاہیے، ان کو نکال کر معاشی نقصان کیوں کیا جارہا ہے، ہمیں افغانستان کے ساتھ مذاکرات کا راستہ اپنانا چاہیے۔
سربراہ جمعیت علماء اسلام کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے آجکل ہمارے دوست ہیں لیکن اس پارٹی نے پرویز خٹک، محمود خان اور عثمان بزدار کو وزرائے اعلیٰ بنایا، آج یہ تینوں پی ٹی آئی کے ہیں یا اسٹیبلمشنٹ کے ہیں۔ سربراہ جے یو آئی نے فلسطین کے عوام کے حق میں ملین مارچ کا بھی اعلان کیا۔