"ہم نے قوی صاحب کے ساتھ تھیٹر اور ٹیلی ویژن کیا۔ ان جیسا انسان دوبارہ نہیں ملے گا۔ وہ واقعی ایک شاندار شخصیت تھے۔ میں ان کی ایک سبق آموز یاد شیئر کروں گا: انہوں نے 12 فلمیں پروڈیوس کیں جو کبھی ریلیز نہ ہو سکیں اور ان کے قرض کا بوجھ بڑھ گیا۔ آخری فلم کے وقت وہ بالکل دیوالیہ ہو چکے تھے، یہاں تک کہ وہ اپنے اداکاروں کو ادائیگی نہیں کر سکے۔ 15 سال بعد جب ان کے پاس پیسے آئے تو انہوں نے وہ رقم ان اداکاروں کو دے دی۔ یہ تھے قوی خان صاحب، ایک حقیقی متاثر کن شخصیت۔ ان کے بارے میں کہنے کو کچھ بھی برا نہیں ہے۔ اللہ ان کے درجات بلند کرے۔ آمین۔"
بہروز سبزواری کا استاد قوی خان کے لیے دل کو چھو لینے والا خراجِ تحسین
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے نامور اداکار بہروز سبزواری نے حال ہی میں ایک ٹاک شو "آفٹر آورز وِد اُشنا شاہ" میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنے استاد اور لیجنڈ اداکار قوی خان کو زبردست انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا۔
قوی خان: ایک عظیم استاد اور بے مثال انسان
بہروز سبزواری نے قوی خان کے ساتھ گزاری یادوں کا ذکر کرتے ہوئے ان کی بے لوث شخصیت کو نمایاں کیا۔ بحروز نے کہا، "قوی صاحب کے ساتھ گزارے وقت نے ہمیں زندگی کے کئی اسباق سکھائے۔ وہ نہ صرف ایک باصلاحیت اداکار تھے بلکہ اپنی غیر معمولی اخلاقیات اور دیانتداری کے لیے بھی جانے جاتے تھے۔"
دیوالیہ ہونے کے باوجود وعدے نبھانے کا جذبہ
بہروز سبزواری نے قوی خان کے ایک انتہائی متاثر کن واقعے کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا، "انہوں نے اپنی فلموں کی ناکامی کے باوجود 15 سال بعد اپنے وعدے نبھائے اور تمام اداکاروں کو ان کا حق واپس کیا۔"
قوی خان کی یادیں اور دعا
بہروز سبزواری نے قوی خان کی زندگی کے اس پہلو کو ایک سبق قرار دیا اور کہا کہ ایسی شخصیت صدیوں میں پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے دعا کی، "اللہ انہیں جنت کے اعلیٰ درجات عطا فرمائے۔ آمین۔"
بہروز کی باتوں نے مداحوں کے دل جیت لیے
بہروز سبزواری کے اس جذباتی خراجِ تحسین نے ان کے مداحوں کو قوی خان کی بےمثال شخصیت کی جانب دوبارہ متوجہ کیا ہے۔ ان کی کہانی نے یہ ثابت کیا کہ سچے فنکار نہ صرف اپنی اداکاری بلکہ اپنی زندگی کے اعمال سے بھی یاد رہتے ہیں