ریسٹورنٹس میں 'ایس آر بی ٹیکس' کے نام پر لیا جانے والا پیسہ کس کی جیب میں جاتا ہے؟

ہماری ویب  |  Dec 09, 2024

کراچی میں ویک اینڈ ڈنر پر ریسٹورنٹس جانے کا شوقین ہر فرد جانتا ہے کہ بل ہمیشہ حیرت میں ڈال دیتا ہے۔ خوشگوار کھانے کے بعد بھاری رقم ادا کرکے گھر لوٹنا معمول بن چکا ہے، مگر کیا کبھی آپ نے سوچا کہ اس بل میں شامل ٹیکسز کی حقیقت کیا ہے؟

ایس آر بی ٹیکس: صارفین کی جیب سے خزانے تک یا مالکان کی تجوری میں؟

ریسٹورنٹس میں بل پر درج ایک مخصوص ٹیکس "ایس آر بی" کا مقصد سندھ ریونیو بورڈ کے ذریعے سرکاری خزانے میں جمع ہونا ہے۔ تاہم، بیشتر ریسٹورنٹس اور کیفے سروس چارجز کے نام پر اس رقم کو اپنی جیب میں ڈال رہے ہیں۔ شہریوں کی لاعلمی کے باعث یہ ایک عام روش بن چکی ہے، جہاں سالانہ اربوں روپے کی خوردبرد ہو رہی ہے۔

شفافیت کی کمی: سرکاری خزانے تک رقم پہنچتی بھی ہے یا نہیں؟

حیرت کی بات یہ ہے کہ سندھ ریونیو بورڈ کے پاس ان ٹیکسز کی شفاف وصولی کا کوئی مؤثر طریقہ موجود نہیں ہے۔ کئی مشہور اور نامور ریسٹورنٹس کے خلاف کاروائیاں ضرور کی گئیں، لیکن کوئی جامع پالیسی نہ ہونے کے سبب ان کو قانون کے شکنجے میں جکڑنا اب تک ایک بڑا چیلنج ہے۔

عوام کو آگاہی: جاننے کا حق سب کا ہے

یہ وقت ہے کہ صارفین اپنی آنکھیں کھولیں اور بل پر درج ہر ٹیکس کی تفصیل کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ یہ آپ کا حق ہے کہ آپ جانیں، آپ کے پیسے کہاں جا رہے ہیں۔ اگر آپ کا پیسہ سرکاری خزانے کی بجائے کسی کی جیب میں جا رہا ہے، تو سوال اٹھانا آپ کا فرض ہے۔

ریونیو بورڈ کی ذمہ داری: شفافیت کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت

سندھ ریونیو بورڈ کو اس نظام میں شفافیت لانے کیلئے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ خوردبرد کے خلاف کارروائیوں کو مؤثر بنانے اور نادہندہ ریسٹورنٹس کو قانون کے تابع لانے کیلئے فوری اور جامع پالیسی وضع کرنا ہوگی۔

آپ کا پیسہ، آپ کا حق: لاعلمی سے ہوشیاری کی جانب قدم بڑھائیں

ریسٹورنٹس میں کھانے کا مزہ ضرور لیں، لیکن بل کی تفصیلات پر نظر ڈالنا نہ بھولیں۔ اپنے حقوق کا دفاع کریں، تاکہ آپ کے پیسے کا صحیح استعمال یقینی بنایا جا سکے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More