اس مشہور خاندان کے کس فرد نے فلم کرنے کے صرف 51 روپے لئے؟ دلچسپ کہانی

ہماری ویب  |  Dec 06, 2024

بھارتی سینما کے لیجنڈری اداکار دھرمیندر، جنہیں بالی ووڈ کا "ہی مین" کہا جاتا ہے، اپنی بے باک شخصیت، شاندار آواز، اور بے مثال اداکاری کے باعث فلمی دنیا میں ایک ناقابلِ فراموش مقام رکھتے ہیں۔ ان کے فلمی کیریئر کی شروعات سے لے کر کروڑوں کی نیٹ ورتھ تک کا سفر کسی فلمی کہانی سے کم نہیں۔

ابتداء میں صرف 51 روپے کی فیس!

1960 میں فلم "دل بھی تیرا، ہم بھی تیرے" سے اپنا کیریئر شروع کرنے والے دھرمیندر کو اس پہلی فلم کے لیے محض 51 روپے ادا کیے گئے۔ لیکن قسمت نے ایسا ساتھ دیا کہ جلد ہی ان کا نام بالی ووڈ کے بڑے ستاروں میں شامل ہو گیا۔ رومانوی کرداروں سے لے کر ایکشن اور کامیڈی تک، ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والے دھرمیندر نے چند سالوں میں انڈسٹری کے "ہی مین" کا خطاب حاصل کر لیا۔

کروڑوں کی فیس اور کامیاب فلمیں

دھرمیندر نے نہ صرف پرانی فلموں میں تہلکہ مچایا بلکہ 2023 میں ریلیز ہونے والی "راکی اور رانی کی پریم کہانی" میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ اس فلم کے لیے انہوں نے ایک کروڑ روپے کی فیس وصول کی، جو ان کے بڑھتے ہوئے رتبے کی گواہی دیتا ہے۔

480 کروڑ کی جائیداد کے مالک

کبھی چند روپوں میں کام کرنے والے دھرمیندر کی موجودہ نیٹ ورتھ تقریباً 480 کروڑ روپے ہے۔ ممبئی میں ان کا شاندار بنگلہ اور لوناولا میں 100 ایکڑ پر پھیلا ہوا فارم ہاؤس، جس کی مالیت 120 کروڑ روپے ہے، ان کی کامیابی کی داستان بیان کرتے ہیں۔

ہیما مالنی کے لیے محبت کی کہانی

اپنے کیریئر کے آغاز میں دھرمیندر نے پرکاش کور سے شادی کی تھی، لیکن انڈسٹری میں قدم جمانے کے بعد ان کا دل "ڈریم گرل" ہیما مالنی پر آ گیا۔ دونوں کی محبت نے اتنی شدت اختیار کی کہ وہ شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔ کہا جاتا ہے کہ اس شادی کے لیے دھرمیندر نے اپنا مذہب بھی تبدیل کیا تھا۔

دھرمیندر: فلمی دنیا کے ناقابل فراموش ستارے

آج دھرمیندر نہ صرف اپنی لازوال فلموں کی بدولت یاد کیے جاتے ہیں بلکہ ان کی جدوجہد، لگن، اور بے مثال کامیابی لاکھوں لوگوں کے لیے ایک تحریک کا درجہ رکھتی ہے۔ کیا آپ نے دھرمیندر کی کوئی پسندیدہ فلم دیکھی ہے؟ اگر نہیں تو ان کی کہانی آپ کو ضرور متاثر کرے گی

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More