"میں نے اپنی زندگی میں بہت سی مشکلات دیکھی ہیں۔ میری ذاتی زندگی بہت مشکل رہی ہے۔ میں نے دو بچے بھی کھو دیے ہیں۔ جب میں نے ان میں سے ایک کو کھو دیا، تو میں تقریباً اعصابی خرابی کا شکار ہوگئی۔"
ماریہ بی، جو پاکستان کی سب سے مشہور فیشن ڈیزائنرز میں سے ایک ہیں، صرف اپنے کمال کے ڈیزائنز کی وجہ سے نہیں، بلکہ اپنے ذاتی تجربات اور مشکلات کے بارے میں بھی جانا جاتی ہیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کے ایک انتہائی تکلیف دہ لمحے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ کیسے انہوں نے ایک نہایت دل دہلا دینے والے نقصان کا سامنا کیا۔
انہوں نے ایک پوڈکاسٹ میں کھل کر بتایا کہ، "میں نے اپنی زندگی میں بہت سی مشکلات دیکھی ہیں۔ میری ذاتی زندگی بہت مشکل رہی ہے۔ میں نے دو بچے بھی کھو دیے ہیں۔ جب میں نے ان میں سے ایک کو کھو دیا، تو میں تقریباً اعصابی خرابی کا شکار ہوگئی۔"
ماریہ بی کی زندگی کا یہ وقت ان کے لیے بہت حساس تھا کیونکہ وہ صرف 22 سال کی تھیں، اور اتنی کم عمری میں اتنا بڑا صدمہ ان کے لیے ناقابل برداشت تھا۔ وہ بتاتی ہیں، "جب آپ ایک بچہ کھو دیتے ہیں، تو یہ بہت مشکل وقت ہوتا ہے۔ اس وقت میری عمر بمشکل 22 سال تھی اور یہ عمر کسی بھی صدمے کو سہنے کے لیے بہت حساس ہوتی ہے۔"
انہوں نے اس دردناک لمحے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت سب سے زیادہ خاموش اور بے خبر تھیں۔ "میں کسی سے بات نہیں کر رہی تھی، میں کچھ نہیں سن سکی تھی اور سب سے بے خبر تھی۔"
ماریہ بی نے اپنے اس صدمے سے نکلنے کے لیے اپنی روحانی طاقت کی طرف رجوع کیا اور کہا، "کچھ دنوں بعد جو آواز میں نے سب سے پہلے سنی وہ فجر کی اذان کی آواز تھی اور اس آواز نے میرے اندر وہ طاقت پیدا کی جس نے مجھے اس صدمے سے نکلنے کا حوصلہ پیدا کیا۔"
انہوں نے مزید کہا، "اگر آپ اپنا رشتہ اپنے رب سے جوڑ لیتے ہیں تو کسی بھی مشکل کا باآسانی مقابلہ کرسکتے ہیں۔ ورنہ تاریک راہوں میں بھٹکتے رہیں گے اور ایک ایسے دلدل میں دھنستے چلے جائیں گے جہاں سے واپسی مشکل ہے۔"
ماریہ بی کا یہ پیغام نہ صرف ان کی ذاتی زندگی کی سچی کہانی ہے، بلکہ یہ ہر فرد کے لیے ایک سبق ہے کہ کس طرح اللہ کی مدد سے زندگی کی مشکلات کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔