"میں اس وقت ممبئی میں ہوں اور گزشتہ چند مہینوں سے جسمانی طور پر بیمار ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ میں صرف اے آر رحمان سے بریک لینا چاہتی تھی۔ لیکن میں یوٹیوبرز اور تامل میڈیا سے درخواست کروں گی کہ براہ کرم ان کے خلاف کچھ بھی برا مت کہیں، وہ ایک بہترین شخص ہیں۔"
یہ الفاظ ہیں سائرہ بانو کے، جنہوں نے حالیہ دنوں میں اپنی طلاق سے متعلق افواہوں پر روشنی ڈالتے ہوئے واضح بیان جاری کیا۔
مشہور موسیقار اے آر رحمان اور سائرہ بانو کی شادی 29 سال بعد ختم ہو گئی، جس کے بعد میڈیا میں افواہوں کا بازار گرم ہو گیا۔ سائرہ نے ان افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے اپنی صحت کے مسائل اور ممبئی میں قیام کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی علیحدگی کا مطلب یہ نہیں کہ رحمان کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے جائیں۔
سائرہ نے رحمان کی مصروفیات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے کام میں مکمل طور پر مصروف ہیں، اور وہ ان کے ساتھ تعاون کرنے پر ان کی مشکور ہیں۔ ان کا کہنا تھا، "میں ان پر بھروسہ کرتی ہوں اور وہ بھی مجھ سے اتنا ہی پیار کرتے ہیں۔ براہ کرم ان کے نام کو خراب نہ کریں۔"
طلاق کے پیچھے کسی تیسرے فرد کے ہونے کی افواہوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے سائرہ نے وضاحت کی کہ وہ کسی کے ساتھ تعلق میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان افواہوں سے انہیں اور ان کے خاندان کو شدید دکھ پہنچ رہا ہے اور ایسی باتوں کا سلسلہ فوری طور پر رکنا چاہیے۔
اے آر رحمان نے بھی جھوٹے الزامات اور افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی نوٹس جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، یوٹیوبرز، اور میڈیا آؤٹ لیٹس کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان کے اور ان کے خاندان کے بارے میں قیاس آرائیوں سے باز رہیں۔
1995 میں ارینج میرج کرنے والا یہ جوڑا، جس کے تین بچے ہیں، آج طلاق کے بعد ایک نئی راہ پر چل پڑا ہے۔ جہاں دونوں نے علیحدگی کے باوجود ایک دوسرے کے لیے عزت اور محبت کا اظہار کیا، وہیں ان کے خاندان کی پرائیویسی کا مطالبہ بھی واضح طور پر سامنے آیا ہے۔