کراچی: شہر قائد میں دو روز قبل دفن کی جانے والی نومولود بچی کی لاش قبر سے غائب ہوگئی، اہل خانہ میں غم و غصہ، گورکن کو گرفتار کرلیا گیا۔
کراچی کے علاقے نارتھ کراچی محمد شاہ قبرستان سے 2 روز دفنائی گئی بچی کی قبر سے لاش غائب ہونے پر غم و غصہ میں مبتلا ورثا کی بڑی تعداد قبرستان پہنچ گئی جبکہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر گورکن کو حراست میں لے لیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ دو دن کی بچی تھی جس کا نام عائشہ بتایا جاتا ہے، کچی قبر تھی جس کے ایک کونے سے لاش نکالی گئی ہے۔
حکام نے بتایا کہ قبر کے قریب سے کفن بھی مل گیا ہے، ممکنہ طور پر کسی جانور نے نکالی ہو یا کوئی اور معاملہ بھی ہوسکتاہے، مزید تفصیلات حاصل کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں قبروں سے مردوں کو نکال کر بے حرمتی کرنے کے متعدد واقعات ہوچکے ہیں اور پولیس حکام کے مطابق ایسے مقدمات میں ملوث متعدد ملزمان صوبے کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔
کچھ عرصہ قبل لاہور پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا تھا جو ایک نومولود بچے کی لاش کو قبر سے نکال کر بھیک مانگ رہا تھا۔
پولیس نے بتایا تھا کہ بادامی باغ کے رہائشی شجاع الرحمن کے ہاں شادی کے سات سال کے بعد بیٹا پیدا ہوا جو کہ ولادت کے فوری بعد انتقال کرگیا،نومولود بچے کی تدفین کردی گئی۔
مقامی پولیس کے مطابق تدفین کے چند ہی گھنٹوں کے بعد جب اس کا والد اور دیگر رشتہ دار نومولود بچے کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھانے کے لیے گئے تو دیکھا تو نومولود بچے کی قبر کھدی ہوئی تھی اور وہاں سے لکڑیوں کے علاوہ نومولود بچے کی لاش بھی غائب تھی۔
پہلے تو گھر والوں نے سمجھا کہ شائد کوئی جنگلی جانور یا آوارہ کتے نومولود بچے کی لاش کو نکال کر لے گئے ہیں لیکن پھر انہوں نے مقامی تھانے میں اطلاع دی۔
پولیس کے مطابق اس واقعہ سے متعلق رپورٹ درج کرنے کے بعد مقامی گورکن کو بھی شامل تفتیش کرنے کے ساتھ ساتھ لاہور کے مختلف علاقوں میں واقع مزاروں کے باہر بھی لوگوں کی چھان بین کی گئی اور بس اسٹینڈ سے ایک بھکاری کو لاش سمیت گرفتار کرلیا تھا۔