اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنماء شہباز گل کا ریمانڈ منظور کرنے والی خاتون جج کو دھمکی دینے پر توہین عدالت کیس میں عمران خان نے الفاظ واپس لینے کی پیشکش کرتے ہوئے معافی مانگنے سے انکار کردیا، فواد چوہدری نے سابق وزیراعظم کیخلاف فیصلہ آنے پر شدید ردعمل کی دھمکی دیدی۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ملک انقلاب کے دہانے پر کھڑا ہے، فی الحال ہم نے عوام کو روک رکھا ہے لیکن اگرعمران خان کے خلاف عدالتی فیصلہ آیا تو فیصلہ عوام ہی کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنماء نے دعویٰ کیا کہ بھٹو اورنواز شریف کے کیسز اور عمران خان کے کیسز میں فرق یہ ہے کہ وہ اپنی مقبولیت کھوچکے تھے لیکن چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اپنی مقبولیت کی بلندیوں پر ہیں اس لئے ان کے خلاف فیصلہ نہیں آسکتا۔
فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ کوئی بھی جج حراست کے دوران تشدد کو کس طرح اتنی آسانی سے نظر انداز کرسکتا ہے، بدقسمتی ہے کہ ان جج صاحبہ نے تو کمال ہی کردیا۔ اگر جج یہ سمجھے گا کہ عمران خان معافی مانگیں گے تو وہ پاکستان میں حقوق کی تحریک کو نقصان پہنچا رہا ہوگا۔
اس وقت ہمیں یہ لگ رہا ہے کہ یہ ادارے جن میں عدلیہ شامل ہے یہ قانون کے تابع نہیں ہیں۔ امریکا جیسے ملک میں تو سپریم کورٹ کی عمارت پر انڈے تک مارے گئے ہیں لیکن یہاں تو شور مچ جاتا ہے کہ یہ ہوجائے گا وہ ہوجائے گا۔
اگر ہم آئیڈیل پاکستان چاہتے ہیں تو ہم سیاستدانوں کو ایک دوسرے کو اسپیس دینی چاہئے۔ پی ٹی آئی کا اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ نہیں ہے لیکن اگر انفرادی طور پر کسی کا رابطہ ہو تو میرے علم میں نہیں۔