دنیا سے تو سب ہی کو جانا ہے پر پھر بھی ہمیں دن میں بھی قبرستان جانے سے خوف آتا ہے لیکن ایک شخص ایسا بھی ہے جو انتہائی دولت مند ہے لیکن یہ اکیلے قبرستان میں رہتے ہیں، آئیے جانتے ہیں ان کے بارے میں۔
یہ ماجرا کچھ یوں ہے کہ اوکاڑہ کے علاقے حویلی لکھا کے رہائشی حاجی بشیر میواتی صاحب کے والد، والدہ اور بڑے بھائی کو دنیا سے رخصت ہوئے کافی عرصہ ہو گیا پر جب بھی یہ قبرستان آتے تھے تو انہیں بھی ایک عجیب سا ڈر لگتا تھا اس کے علاوہ یہاں ہر طرف گندا پانی نظر آتا تھا۔
تو جب یہ حج سے واپس آئے تو تہجد اور فجر کی نماز میں دعا مانگتے تھے کہ یا اللہ پاک مجھے وہ کام کرنے کی توفیق عطا کر جس میں تو اور تیرا محبوب ﷺ راضی ہو جائیں۔ بس پھر ایک دن میرے ذہن میں قبرستان کی خدمت کا خیال ذہن میں آیا اور میں اپنا بڑاکا روبار بیٹوں کے حوالے کر کے خود یہاں چلا آیا۔
مزید یہ کہ دن رات کی خدمت کے بعد آج یہ قبرستان یوں دکھتا ہے کہ جیسے کوئی باغ ہو، ہر طرف بڑی بڑی لائٹیں لگائی گئیں، ٹھنڈے پانی کی مشینیں اور ایک باغ بنا ڈال تا کہ جو بھی یہاں اپنے پیاروں کی قبروں پر دعا مانگنے آئیں اچھے سے بیٹھیں، گرمی بھگانے کیلئے میٹھا پانی پی لیں۔
حاجی بشیر کہتے ہیں کہ ان قبروں کی دیکھ بھال کرنے کا اتنا صلہ ملا ہے کہ میراے کاروبار میں اب کبھی نقصان نہیں ہوا جبکہ دوست احباب بھی مجھ سے ملنے یہاں پر آجاتے ہیں کیونکہ میں سابق کلونسلر بھی ہوں اور 20 سال مسلم لیگ ن سے اپنے علاقے کا صدر بھی رہ چکا ہوں۔
اور تو ارو جب گھر والے مجھ سے کہتے ہیں کہ آپ ہمارے ساتھ کم وقت گزارتے ہیں تو میں انہیں یہی کہتا ہوں کہ ایک دن میں مجھے 70 ہزار چندے کیلئے جمع ہو جاتا ہے جس سے میں قبرستان کے کئی کام کر سکتا ہوں اور اگر نہ جاؤں تو نہ چندہ ہو گا اور نہ ہی کام ہو ں گے۔
6 سا ل قبرستان میں گزارنے کے بعد یہ کہتے ہیں کہ میں نے آج تک کوئی ایسا معجزہ یا پھر حیران کن مناظر نہیں دیکھے بس اسی نے بتایا کہ ایک قبر سے دھواں نکلتے دیکھا ہے۔