گزشتہ روز سے ایک بین القوامی فوڈ چین کی ایسی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس نے دیکھنے والوں کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ شیخوپورہ کے نجی ہوٹل میں اسٹاف نے گاہک سے مار پیٹ کی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی۔
اگرچہ شروع میں لوگوں نے ہوٹل انتظامیہ اور اسٹاف کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ بھلے کچھ بھی ہو گاہک پر ہاتھ اٹھانا غیر مناسب رویہ تھا لیکن ویڈیو کی حقیقت سامنے آتے ہی صارفین بھی سوچنے پر مجبور ہوگئے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح کھانے میں دیر ہونے پر آدمی ریسیپشن پر آ کر ہوٹل کی خاتون اسٹاف سے لڑ پڑتا ہے اور پھر اچانک انھیں مارنے لگتا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کا رد عمل
یہ صورتحال دیکھ کر وہاں موجود تمام افراد اس آدمی کو مارنے لگتے ہیں یہاں تک کہ ہوٹل کا میل اسٹاف بھی آدمی کو سبق سکھانے پہنچ جاتا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ہر بار گاہک صحیح نہیں ہوتا۔ اسے خاتون پر ہاتھ نہیں اٹھانا چاہئیے تھا ایسے لوگ سزا کے مستحق ہوتے ہیں۔
تصویر کا دوسرا رخ
اگرچہ گاہک کو واقعی خاتون پر ہاتھ نہیں اٹھانا چاہئیے تھا اس کے باوجود کسی اور کا بھی قانون ہاتھ میں لینا غلط اقدام تھا۔ ایسی صورتحال میں انتظامیہ ملزم کو پولیس کے حوالے کرسکتی تھی یا پولیس اسٹیشن فون کر کے بھی قانونی مدد لی جاسکتی تھی۔ واضح رہے کسی بھی شخص پر کسی بھی وجہ سے تشدد کرنا غیر انسانی اور غیر قانونی فعل ہے جس کی پاکستانی آئین میں سزا موجود ہے۔