“بابا گس ڈلوانے گئے تھے ان کے پاس پیسے کم پڑ گئے تو دکان داروں نے ان کو جلا دیا۔ انھوں نے پانی مانگا میں نے پلایا۔ میں نے لوگوں سے کہا کہ میرے پاپا کو اسپتال لے جائیں لیکن کسی نے مدد نہ کی۔ میں خود پاپا کو اسپتال لے کے جارہا تھا تو مجھ سے چابی چھین لی“
یہ کہنا ہے ایک ایسے بدنصیب بچے کا جس کی عمر صرف 12 سال ہے۔ اتنی کم عمری میں اس نے وہ اذیت جھیل لی جس کو سننے کا حوصلہ بھی انسانی برداشت سے باہر ہے۔ فیصل آباد میں پیش آئے اس واقعے کے مطابق رکشہ ڈرائیور ایل پی جی بھروانے گیا جہاں دکاندار نے زیادہ ایل پی جی ڈال دی جس کے والد صاحب کے پاس پیسے نہیں تھے۔ جس پر انھیں آگ لگا دی گئی۔
سماء نیوز کو دیے گئے بیان کے مطابق متاثرہ شخص کے بچے کا کہنا ہے کہ وہ لوگو سے مدد مانگتا رہا مگر کسی نے اس کی مدد نہ کی یہاں تک کہ جب وہ خود باپ کو اسپتال لے جانے لگا تو ظالم دکاندار نے اس سے چابی چھین لی۔ اس کا باپ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گیا۔