10 سال کی عمر میں پتنگ اڑاتے ہوئے ہاتھ کٹ گیا تھا اور پھر ۔۔ ماں باپ کے نہ ماننے کے باوجود لڑکی نے اس لڑکے سے شادی کیوں کی؟ جانیئے ان کی کہانی

ہماری ویب  |  Sep 01, 2021

شادی کرنے کے لئے آج کل جہاں معاشرے میں اتنی حدیں مقرر کی ہوئی ہیں کہ لڑکا اچھا کماتا ہوگا، لڑکی کے مقابلے اچھا ہوگا یا لڑکی لڑکے کے معیار پر پورا اترے گی تو ہی ان کی شادی ہوگی، البتہ جو سمجھدار اور عقل مند لوگ ہیں ان کو معاشرے کی قائم کردہ ان حقوق سے کوئی سروکار نہیں ۔ جیسے کچھ ماہ قبل داؤد اور ثناء کی محبت کی داستاں نے سب کو حیران کر دیا تھا.

آج ہماری ویب میں ایک ایسی ہی عام جوڑے کی کہانی آپ کو بتانے جا رہے ہیں جہاں لڑکے کا ایک بازو کٹ گیا تھا، کوئی اسے نوکری نہیں دیتا تھا اور نہ کوئی اپنی بیٹی دینے کے لئے تیار تھا، لیکن جو خدا کو منظور، ایک لڑکی نے ان سے پسند کی شادی کی اور اپنی راہ میں حائل رکاوٹوں کو بخوبی دور کیا اور اب ان کے ساتھ خوشی کی زندگی گزر بسر کر رہی ہیں۔

یہ کہانی ہے ایرک کی جنہوں نے کچھ وقت قبل ایک سوشل میڈیا پیج پر اپنا انٹرویو دیا تھا جہاں انہوں نے بتایا کہ: '' میں 10 سال کا تھا تو پتنگ اڑاتے ہوئے میرا ہاتھ کٹ گیا تھا، کیمیکل کا زہر اور الیکٹرک شاک کی وجہ سے زہر پھیلنے کا خدشہ تھا جس کی وجہ سے ڈاکٹر نے ہاتھ کاٹنے کا کہا اور میرے والدین نے دل پر پتھر رکھ کر یہ کروایا، اس کے بعد میں نے اپنی مجبوری کو کمزوری بننے نہ دیا اور پھر میری بیوی نے میرے ہمقدم چل کر یہ واضح کر دیا کہ محبت سے بڑھ کر دنیا میں کچھ بھی نہیں ہے۔ ''

لڑکی کہتی ہے: '' مجھے ایرک کا پیار کرنا، عزت دینا بہت پسند آیا، میرے پاپا نے منع کیا کہ یہ کیسے تمھیں کما کر کھلائے گا، میں نے یہی کہا کہ بازو نہیں ہے تو کیا ہوا، میں خؤد کرلوں گی، میرے پاس تو دونوں بازو ہیں نہ، میرے بازو ان کے بازو ہیں۔ ہمارے 2 بچے ہیں اور ہم دونوں خوشی خوشی رہتے ہیں، ہمیں کوئی گلہ نہیں، جو کچھ ہے ہم ساتھ ہیں اسی میں خوش ہیں۔ ''

ایرک کیا کام کرتے ہیں؟

ایرک فوڈ پانڈہ چیتا سے ڈیلیوری کرتے تھے اور اب کسی ہوٹل سے منسلک ہیں اور لاہور بھر میں وہ آرڈر ڈیلویر کرکے اپنے گھر کا خرچہ اٹھاتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More