آپ ہر مہینے اتنی چھٹیاں کرتی ہیں تو اپنی بیماری کا علاج کیوں نہیں کرواتیں؟ (باس نے اپنی ماتحت خاتون کی دفتر سے بار بار چھٹی کرنے پر سوال کیا)
آپ سمجھتے نہیں ہیں اگر میں بار بار ڈاکٹر کے پاس گئی تو مجھ سے شادی کون کرے گا؟ ملیحہ نے بے بسی سے باس کو جواب دیا۔
میں کروں گا (باس نے ہنستے یوئے)
لیکن پھر ملیحہ نے دیکھا کہ اس باس نہ صرف اس کا رشتہ لے کر آئے بلکہ شادی کے بعد زندگی کی سب سے بڑی خوشی کی قربانی بھی دی یعنی اولاد نہ ہونے کی قربانی۔ دراصل ملیحہ کو طالب علمی کے زمانے سے ہی بچہ دانی میں رسولی کا مسئلہ تھا جس کی وجہ سے اسے اکثر پیٹ میں شدید درد اٹھتا تھا۔ ایک بار جب وہ ڈاکٹر کے پاس گئی تو الٹرا ساونڈ کرنے والے ڈاکٹر نے مجھے کہا کہ بیٹا بھول جاؤ کہ تمہیں کوئی بیماری ہے یہاں تک کہ اپنی سگی خالہ کو بھی بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ تمہیں اس نوعیت کا کوئی مسئلہ ہے۔‘ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’اس کی وجہ بتاتے ہوئے ڈاکٹر نے کہا کہ اس طرح کی باتیں لڑکیاں اکثر لوگوں سے شیئر کر دیتی ہیں جس کی وجہ سے ان کی شادی ہونے میں مسئلہ ہوتا ہے۔ بہتر ہے کہ تم اس کو بھول جاؤ۔‘
ہم دنیا کو کیا بتائیں گے؟
اور اس کے بعد ان کے والدین کا بھی کہنا تھا کہ ہم دنیا کو کیا بتائیں گے کہ ایک غیر شادی شدہ لڑکی کو گائناکولوجسٹ کے پاس پار بار کیوں لے کر جارہے ہیں۔ اس کے بعد ملیحہ کی شادی ہوگئی اور ان کی تکلیف جب حد سے زیادہ بڑھی تو ڈاکٹر کے مشورے اور شوہر کے بخشے ہوئے اعتماد کی وجہ سے انھوں نے بچہ دانی نکلوادی کیوں کہ اب ان کا علاج ممکن نہیں رہا تھا۔ ملیحہ خود کو خوش قسمت کہتی ہیں کہ انھیں ایسا شوہر ملا جو ان کی خاطر اولاد کے بغیر بھی خوش ہے اور ان کے سسرال والے بھی ان کو کوئی طعنہ نہیں دیتے۔ جبکہ بچہ دانی میں رسولی کا مسئلہ اکثر خواتین کو ہوتا ہے لیکن وہ اسے برداشت کرنے پر مجبور ہوتی ہیں۔
فائبرائیڈ کیا ہوتے ہیں اور کیسے بننا شروع ہوتے ہیں؟
فائپرائیڈ بچہ دانے کے اندر بننے ولای گوشت کی رسولیاں یا ٹیومر ہوتے ہیں اور یہ پاکستانی خواتین میں اکثر و بیشتر پائے جاتے ہیں لیکن یہ نقصان دہ نہیں ہوتے اور زیادہ سے زیادہ صرف دس فیصد خواتین کو علاج کی ضرورت پڑتی ہے۔ ماہرین کے مطابق ان رسولیوں کے بننے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے البتہ جن خواتین میں ایسٹروجن نامی ہارمون کا اخراج زیادہ ہوتا ہے وہ رسولیوں کا شکار ہوسکتی ہیں۔
کیا یہ رسولی کینسر بنا سکتی ہے؟
ڈاکٹروں کے مطابق بچے دانی میں بننے والی رسولی اگر شروع سے کینسر کے خلیات نہ ہوں تو آگے جا کر صرف ایک فیصد چانس ہوتا ہے کہ یہ کینسر بن جائے اس کے علاوہ عورتوں میں ایک اور قسم کے خلیات “سسٹ“ بھی پیدا ہوتے ہیں لیکن سسٹ اور فائبرائیڈ میں فرق ہوتا ہے۔ فائبرائیڈ میں سب سے بڑا خطرہ بے اولادی کا ہوتا ہے کیوں کے اگر رسولیاں زیادہ ہوں تو بچہ دانی کو نکلوانا ہی واحد حل بچتا ہے جبکہ زیادہ تر آپریشن کرکے مریضہ کے جسم سے رسولیاں نکال دی جاتی ہیں۔
علامات
بیٹ میں شدید درد خاص طور پر ماہواری کے دنوں میں ناقابلِ برداشت درد
مسلسل خون بہنا
پیٹ کا بڑھنا
بار بار پیشاب کی حاجت محسوس ہونا کیونکہ فائبرائیڈ کی وجہ سے مثانے پر دباؤ پڑتا ہے۔
کمر میں درد
قبض
پیشاب کا بالکل یا نہت کم آنا
ڈاکٹر کو کب دکھانا چاہئیے؟
اگر ماہواری میں شدید اور ناقابلِ برداشت درد محسوس ہو یا اوپر بیان کی گئی علامتیں بار بار نظر آنا شروع ہوجائیں تو دیر کیے بغیر معالج سے رجوع کرلینا بہتر ہے تاکہ بروقت بیماری کا پتا لگا کر علاج کیا جاسکے۔