14 اگست کو ہونے والے مینارِ پاکستان واقعے کی وائرل ٹک ٹاکر گرل عائشہ اکرام کی والدہ بھی منظرِ عام پر آگئیں ہیں، نجی ویب سائٹ نے جب ان کا انٹرویو کیا اور ان سے پوچھا تو انوہں نے عائشہ سے متعلق نئے انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ:
''
جو میری بیٹی کے ساتھ ہوا وہ کسی کی بھی بیٹی کے ساتھ نہ ہو، ماں تو موت کے منہ میں ہی چلی گئی اور مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں تو مر ہی گئی ہوں.
میرا مطالبہ ہے کہ ہمیں انصاف دیا جائے، میر بیٹی مجرم نہیں ہے، وہ اچھی ہے نیک ہے، ہم خاندانی لوگ ہیں ۔ ہماری بہو بیٹیاں منہ گھر سے باہر نہیں نکالتیں.
وہ میری نہیں پورے ملک کی بیٹی ہے، میں حکومت سے انصاف چاہتی ہوں، عائشہ میرے پاس گھر آ رہی تھی، وہ جس راستے سے آرہی تھی وہ بند تھا اور وہ اقبال پارک کے دلدل میں پھنس گئی، گھر والوں کو معلوم ہے کہ وہ ٹک ٹاک بناتی تھی، ساری دنیا بناتی ہے، کبھی کسی کے ساتھ ایسا نہیں ہوا، وہ صرف ہماری بیٹی نہیں بلکہ بیتا بھی ہے، ہمارا آسرا ہے،.
ہم عزت دار لوگ ہیں، ایسے ویسے لوگ نہیں ہیں، اور وہ جس لڑکے رینمبو کے ساتھ ویڈیوز بناتی ہے وہ ہمارا رشتے دار ہے
عائشہ کا کیس لڑنے والے وکیل سردار اویس عباسی ایڈووکیٹ کہتے ہیں کہ:
''
عائشہ یہ کیس لڑنا چاہتی ہے، اور ہم مستقل رابطے میں ہیں، یہ قوم کا المیہ ہے ، عائشہ کے پاس عزت کے سوا کچھ نہیں ہے، اب اس کا مستقبل کیا ہوگا یہ فیصلہ تو کورٹ اور خدا کے ہاتھ ہے، لیکن جو کچھ ہوا وہ ناقابلِ مذمت ہے۔