گزشتہ روز دنیا بھر کی طرح پاکستان سمیت دنیا بھر میں بھی یوم خواتین منا یا گیا اور خواتین کی اہمیت کے حوالے سے لوگوں نے سوشل میڈ یا پر بھی اپنے رائے کا اظہار کیا۔
اب معروف اینکر پرسن اقرار الحسن کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ سامنے آیا ہے جس پرصارفین انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ٹوئٹر پر ایک سوال کے جواب میں اقرار الحسن نے کہا کہ میری چھوٹی بہن دمشق (شام) میں پیدا ہوئی تھیں۔ میری والدہ بتاتی ہیں میرے والد نے کم و بیش اپنی آدھی جمع پونجی دمشق کے لوگوں کو مٹھائیاں کھلانے میں لگا دی تھی۔
بس اقرار الحسن نے یہ ٹوئٹ جاری کرنی ہی تھی کہ اس ٹوئٹ پر سوشل میڈ یا صارفین نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔
سفینہ نامی سوشل میڈ یا صارف نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ بس کر پگلے رلائے گا کیا۔
ایک سوشل میڈ یا صارف نے لکھا کہ اقرار الحسن ایک طرف اپنی غربت کی باتیں بتاتے ہیں اور دوسری جانب آپ کہتے ہیں کہ آپ کے والد نے بہن کی پیدائش پر دمشق میں آدھی جمع پونجی کی مٹھائیاں بانٹ دیں۔
صارفین کی جانب سے اینکر پرسن اقرار الحسن کو تنقید کا نشانہ اس لیے بنایا جا رہا ہے کیونکہ 3 جون سال 2018 میں اقرار الحسن نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ میرے والد غریب انسان تھے، میں بھی تو اپنے بلوبوتے پر اینکر بنا، اگر آپ کے بچوں میں ٹیلنٹ ہوگا وہ محنت کریں گے تو دنیاکی کوئی بھی طاقت انہیں کامیاب ہونے سے نہیں روک سکتی۔