خیبرپختونخوا حکومت نے دریائے سندھ سے سونا نکالنے کے اربوں روپے مالیت کے ٹھیکوں پر نیب کے اعتراضات کے بعد معاملے کی جانچ کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب کی نشاندہی کے بعد صوبائی کابینہ کے حالیہ اجلاس میں چار ٹھیکوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ ان ٹھیکوں کی مالیت ساڑھے چار ارب روپے سے زائد ہے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے جو ٹھیکوں کے اجراء، ان کی مالیت اور نیب کے اعتراضات پر تفصیلی رپورٹ تیار کرے۔
کمیٹی کی سربراہی وزیراعلیٰ کے مشیر برائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی کریں گے اور ایڈووکیٹ جنرل اور محکمہ معدنیات کے حکام بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
واضح رہے کہ نیب نے ان ٹھیکوں پر اعتراضات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سونا نکالنے کے لیے مقرر کی گئی کم از کم قیمت بہت کم تھی جبکہ متعلقہ مقامات پر سونے کے ذخائر کی کوئی تحقیق بھی نہیں کی گئی۔ نیب نے صوبائی حکومت سے 25 اگست تک وضاحت طلب کی تھی۔
صوبائی حکومت نے نیب کو براہ راست جواب دینے کے بجائے معاملہ کمیٹی کے سپرد کر دیا ہے جو اپنی رپورٹ مرتب کرنے کے بعد کابینہ کو پیش کرے گی اور بعد ازاں نیب کو آگاہ کیا جائے گا۔