حکومت خیبرپختونخوا نے ترقیاتی منصوبوں کی تیاری کے لیے نئی گائیڈلائنز جاری کر دی ہیں جن کے تحت مقامی سطح پر ترقیاتی منصوبے مقامی آبادی کی تجاویز سے طے کیے جائیں گے۔
محکمہ ترقی و منصوبہ بندی کے مطابق مجوزہ اسکیم کی نشاندہی اور سفارش کم از کم 15 مقامی رہائشیوں کے ذریعے کی جائے گی جبکہ کمیونٹی اجلاسوں اور مراسلت کا ریکارڈ بھی پی سی ون کے ساتھ منسلک کرنا لازمی ہوگا۔
گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ تمام ذیلی اسکیمیں پائیدار ترقیاتی حکمت عملی 23-2019 کے سیکٹرل پلانز اور پائیدار ترقی کے اہداف کے مطابق ہوں گی اور منظوری سے قبل انہیں پی سی ایف ایم ایس میں درج کرنا لازمی ہوگا۔
ضلعی منصوبہ بندی افسران متعلقہ محکموں، مقامی نمائندوں اور عوام سے مشاورت کے بعد ضلعی ترقیاتی منصوبہ تیار کریں گے جس میں منصوبوں کی لاگت اور سالانہ تقسیم کی تفصیلات شامل ہوں گی۔
مزید برآں ہر اسکیم کے لیے بنیادی فنی فزیبلٹی رپورٹ تیار کرنا اور جی پی ایس/جی آئی ایس کے ذریعے جیو ٹیگ شدہ مقام فراہم کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے تاکہ اسکیموں کی شفافیت اور درست نشاندہی یقینی بنائی جا سکے۔
گائیڈ لائنز کے مطابق منصوبہ بندی میں خواتین، بچوں، معذور اور بزرگ افراد کی شمولیت کو بھی اہمیت دی گئی ہے۔ ہر ذیلی اسکیم کی کم از کم لاگت 50 لاکھ روپے ہوگی جبکہ اس کی مدت ایک سال سے زیادہ نہیں ہوگی۔ لاگت اور وقت میں اضافہ صرف استثنائی حالات میں اور پیشگی منظوری سے ممکن ہوگا۔
مزید یہ کہ پہلے سے جاری اسکیموں پر فنڈز خرچ کیے جائیں گے اور صرف فنڈز کی دستیابی کی صورت میں نئی اسکیموں کی نشاندہی ممکن ہوگی۔