انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے دنیائے کرکٹ کے معروف اور منفرد امپائر ڈکی برڈ 22 ستمبر کو 92 برس کی عمر میں چل بسے۔
ڈکی برڈ کا شمار ان امپائرز میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے وقت میں نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ دنیا بھر کے شائقین کے دلوں میں بھی جگہ بنائی۔
وہ امپائرنگ کے ساتھ ساتھ اپنے خوش اخلاق اور مزاحیہ انداز کی وجہ سے بھی پہچانے جاتے تھے۔
کرک انفو کے مطابق ڈکی برڈ نے اپنے کیریئر کے دوران 66 ٹیسٹ میچز اور تین ورلڈ کپس میں امپائرنگ کے فرائض سرانجام دیے۔
انہوں نے سنہ 1996 میں آخری مرتبہ لارڈز کے میدان میں ٹیسٹ میچ میں امپائرنگ کے فرائض انجام دیے۔ وہ گارڈ آف آنر کے ساتھ میدان میں داخل ہوئے اور جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور آبدیدہ ہو گئے۔ یہ منظر کرکٹ کی تاریخ کا ایک یادگار لمحہ تھا۔
ڈکی برڈ کی امپائرنگ کی سب سے نمایاں خصوصیت ان کا احتیاط سے فیصلے لینے کا انداز تھا۔ وہ اکثر کھلاڑیوں کو آؤٹ دینے میں احتیاط برتتے تھے اور اسی وجہ سے انہیں ’آؤٹ نہ دینے والا امپائر‘ بھی کہا جاتا تھا۔
ان کے کیریئر میں کئی دلچسپ واقعات بھی رونما ہوئے۔ سنہ 1973 میں لارڈز میں ایک ٹیسٹ میچ کے دوران بم کی اطلاع پر کھیل روکنا پڑا۔
اسی طرح سے سنہ 1995 میں اولڈ ٹریفرڈ میں ایک میچ کے دوران سورج کی روشنی شیشے پر پڑنے کی وجہ سے کھیل متاثر ہوا۔ یہ وہ زمانہ تھا جب امپائرز کھیل کے حالات کو خود سنبھالتے اور فیصلے کرتے تھے۔
Everyone at the England & Wales Cricket Board is deeply saddened to hear of the passing of Dickie Bird.
A proud Yorkshireman and a much-loved umpire, he will be sorely missed.
Rest in peace, Dickie pic.twitter.com/NHNF9y44Ms
— England Cricket (@englandcricket) September 23, 2025
سنہ 1980 میں ایک ٹیسٹ میچ کے دوران بھی وہ اس وقت آبدیدہ ہو گئے جب بارش کی وجہ سے کھیل متاثر ہونے پر تماشائیوں نے ان کے خلاف نعرے بازی کی، تاہم اس کے باوجود انہوں نے امپائرنگ جاری رکھی اور اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو ترجیح دی۔
ڈکی برڈ کی شہرت میں اس وقت اور بھی اضافہ ہوا جب کرکٹ کلر ٹی وی (رنگین نشریات والا ٹی وی) کے ذریعے دنیا بھر میں نشر کیا جانے لگا۔ یہی وجہ تھی کہ وہ نہ صرف کرکٹ کے حلقوں میں بلکہ عام لوگوں میں بھی جانے پہچانے جاتے تھے۔
ڈکی برڈ اپنے بچپن کے دوست اور انگلینڈ کے سابق اوپننگ بیٹر جیفری بائیکاٹ کے ساتھ تعلق کی وجہ سے بھی مشہور تھے۔
Harold "Dickie" Bird, one of cricket's most beloved umpires, has died at the age of 92. He officiated in 66 Tests and 69 ODIs, including three World Cup finals pic.twitter.com/kN5GeZShio
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) September 23, 2025
ڈکی برڈ نے ہمیشہ کرکٹ کو اپنی زندگی کا سب سے اہم حصہ سمجھا، وہ کہا کرتے تھے کہ ’میں نے کرکٹ سے شادی کر رکھی ہے۔‘
ان کی زندگی کے کئی پہلو اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ ان کے لیے کرکٹ محض ایک کھیل نہیں بلکہ ایک جنون تھا۔
ان کے انتقال پر دنیا بھر کے کرکٹ حلقوں نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ کھلاڑی، شائقین اور کرکٹ تجزیہ کار سب انہیں یاد کرتے ہوئے یہی کہتے ہیں کہ ’ڈکی برڈ جیسا امپائر دوبارہ پیدا نہیں ہوگا۔ انہوں نے امپائرنگ کے ذریعے کرکٹ کو ایک نیا رنگ دیا اور یہ ثابت کیا کہ امپائر صرف فیصلے کرنے والا نہیں بلکہ کھیل کا حصہ بھی ہوتا ہے۔‘
’ڈکی برڈ کو ہمیشہ ایک ایسے امپائر کے طور پر یاد رکھا جائے گا جو کھیل کو خوش اخلاقی، ایمان داری اور مزاح کے ساتھ آگے بڑھاتے تھے۔ ان کا خلا کبھی پُر نہیں ہو سکے گا۔‘