مہاجر قوم کو حقوق دلانے میں ناکام رہا۔۔ الطاف حسین نے کارکنوں کو کیا پیغام دے ڈالا؟

ہماری ویب  |  Aug 11, 2025

بانی و قائد ایم کیو ایم الطاف حسین نے سابقہ رابطہ کمیٹی، کنوینر، ڈپٹی کنوینر سمیت تمام تحریکی کارکنوں کو وفاداری کے حلف سے آزاد کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ وہ جہاں چاہیں، جس جگہ چاہیں، جس کسی بھی سیاسی پارٹی کوجوائن کرناچاہیں جوائن کرنے میں آزاد ہیں۔

جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ 47 برس سے پاکستان کے تمام محروم ومظلوم عوام خصوصاً مہاجر عوام کے حقوق کے حصول کی جدوجہد کرتا رہا ہوں، اس حقوق کی جدوجہد میں ، میں نے دن رات کسی چھٹی کے بغیر تحریکی کام جاری رکھا۔

اس جدوجہد میں جہاں ایک طرف ہزاروں ساتھیوں کی شہادت، جبری گمشدگیوں کا دکھ ہے، ان کی دربدری اور بسے بسائے گھروں کے لٹ جانے اور ان پر جبری قبضوں کے دردناک واقعات اور دیگر قربانیاں شامل ہیں وہاں الطاف حسین کاخاندان بھی جان ومال کی قربانیاں دینے میں کسی طرح پیچھے نہیں رہا۔

انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ میرے 77سالہ بھائی ناصر حسین اورجواں سال بھتیجے عارف حسین کو دسمبر 1995 میں گھر سے اغوا کرکے تین روز تک تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد کراچی کے نواحی علاقے گڈاپ میں لے جا کر گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔ میرے 28سالہ بھتیجے عارف حسین کے سرپر کلہاڑی کے وار کرکے دو ٹکڑے کردیے گئے۔ میرے 70سالہ بہنوئی اسلم ابراہانی کو کراچی سے گرفتار کرکے چھ ماہ تک اڈیالہ جیل میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور نیم مردہ حالت میں جیل سے باہر پھینک دیا گیا اور وہ بالآخر زخموں کی تاب نہ لا کر شہید ہوگئے۔ میرے دیگر بہن بھائیوں میں بھی کوئی ایسا باقی نہ بچا تھا کہ جسے گھروں پر مسلسل چھاپے پڑنے کے بعد دیار غیر میں پناہ نہ لینی پڑی ہو۔ 

ان کا کہنا تھا کہ اپنے ہزاروں ساتھیوں کی شہادت، ہزاروں گمشدہ ساتھیوں کادکھ، ہزاروں ساتھیوں کی جیلوں کی اسیری، جن میں بہت سے آج بھی جیلوں میں اسیر ہیں، ان تمام قربانیوں کے باوجود آج میں اس نتیجے میں پہنچا ہوں کہ میں پاکستان کےگلے سڑے فرسودہ نظام کو تبدیل کرنا تو کجا، میں اپنی مہاجر قوم کو اس کے حقوق دلانے میں ناکام رہا۔ لہٰذا میں آج 10 اگست 2025ء کو تمام تحریکی ساتھیوں بشمول سابقہ رابطہ کمیٹی، کنوینر، ڈپٹی کنوینر، تمام تحریکی کارکنوں کو اس حلف سے جو انہوں نے تحریک اور مجھ سے وفاداری کا اٹھایاتھا، ان کے اس اٹھائے ہوئے حلف سے آزاد کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اب وہ اپنے حلف سے آزاد ہیں، وہ جہاں چاہیں، جس جگہ چاہیں، جس کسی بھی سیاسی پارٹی کو جوائن کرنا چاہیں اسے جوائن کرنے میں آزاد ہیں۔ میں جب تک زندہ ہوں، حقوق کے حصول کے لیے چلائی جانے والی تحریکی جدوجہد کو سوشل میڈیا کے توسط سے جاری رکھوں گا، کامیابی یا ناکامی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More