ماں نے کہا ان سے مدد لو اور پھر۔۔ حنا چوہدری کے شوہر کیا کام کرتے ہیں اور شادی کیسے ہوئی؟ نجی زندگی کے راز سے پردہ اٹھا دیا

ہماری ویب  |  Aug 06, 2025

"ہم پڑوسی تھے، میرے دادا اور علی کے والد آپس میں دوست تھے۔ ہم ایک دوسرے کو صرف نام سے جانتے تھے، کبھی بات چیت نہیں ہوئی تھی۔ ہمارے خاندان بھی اس معاملے میں شامل نہیں تھے۔ پھر میں نے علی کو پہلی بار یونیورسٹی میں دیکھا جہاں وہ کام کر رہے تھے۔ اس سے پہلے ہماری کوئی براہ راست ملاقات نہیں ہوئی تھی۔ چونکہ وہ یونیورسٹی میں فیکلٹی ممبر تھے، اس لیے ہم کبھی بات نہیں کر سکے۔ جب علی نے یونیورسٹی چھوڑ دی تو ہم بطور طالبعلم اور استاد دوبارہ رابطے میں آئے۔ مجھے ایک مضمون میں شدید مشکل پیش آ رہی تھی جس میں میں پاس نہیں ہو رہی تھی۔ میں پریشان تھی کہ اب کون مجھے پڑھائے گا۔ میری والدہ نے مشورہ دیا کہ علی سے مدد مانگو۔ پھر علی نے مجھے پڑھانا شروع کیا اور بعد میں ہم نے شادی کر لی۔ میرے والد اکثر ہنستے ہوئے کہتے ہیں، 'پتہ نہیں اس نے تمہیں کیا پڑھایا کہ تم نے اس سے شادی ہی کر لی!'"

نوجوان اور باصلاحیت اداکارہ حنا چوہدری نے حال ہی میں مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں شرکت کی جہاں انہوں نے پہلی بار اپنی نجی زندگی سے جڑی محبت بھری کہانی مداحوں کے ساتھ شیئر کی۔ شو کے دوران حنا نے بتایا کہ ان کی اور اُن کے شوہر علی کی کہانی کسی فلمی سین سے کم نہیں۔

حنا چوہدری، جو آج کل ڈرامہ رسم وفا میں اداکاری کے جوہر دکھا رہی ہیں، نہ صرف اپنی فنی کارکردگی بلکہ ذاتی زندگی کی سچائی کے اظہار سے بھی مداحوں کے دل جیت رہی ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے شوہر نہ صرف ان کے ہمسائے تھے بلکہ بعد میں ان کے استاد بھی بنے، اور پھر وہی رشتہ زندگی بھر کے بندھن میں تبدیل ہو گیا۔

اداکارہ کے بقول، دونوں کا تعلق ایک عرصے تک رسمی رہا، لیکن ایک تعلیمی ضرورت نے انہیں قریب لا کھڑا کیا۔ علی، جو یونیورسٹی میں تدریسی خدمات انجام دے رہے تھے، بعد ازاں جب ایک مضمون میں حنا کو دشواری ہوئی تو علی نے ان کی مدد کی، اور یہیں سے دونوں کی قربت کا آغاز ہوا جو ازدواجی رشتے میں بدل گئی۔

حنا چوہدری کی اس خوبصورت اور سادہ محبت کہانی نے سوشل میڈیا پر بھی خاصی توجہ حاصل کی، جہاں مداحوں نے جوڑی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ ان کے چاہنے والوں کا کہنا ہے کہ حقیقی محبت ہمیشہ سادگی اور خلوص سے شروع ہوتی ہے، اور حنا و علی کی کہانی اس بات کی بہترین مثال ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More