چین کے دارالحکومت بیجنگ اور شمالی علاقوں میں مسلسل شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جس کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک اور ہزاروں افراد متاثر ہوگئے ہیں۔ سرکاری میڈیا کے مطابق سب سے زیادہ ہلاکتیں بیجنگ کے شمال مشرقی ضلع می یُن میں ریکارڈ کی گئیں۔
چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق رواں ہفتے شمالی چین، خصوصاً بیجنگ اور اردگرد کے علاقوں میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، جس نے معمولاتِ زندگی کو شدید متاثر کیا ہے۔ پیر کی شب تک بارشوں کے نتیجے میں 80 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا جب کہ ریسکیو ادارے تاحال امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
شدید بارشوں کے باعث کئی اہم شاہراہیں اور دیہی سڑکیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں جب کہ 130 سے زائد دیہات بجلی کی فراہمی سے محروم ہو چکے ہیں۔ مختلف علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور پانی بھر جانے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں جن سے املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق بیجنگ سمیت کئی متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اہلکاروں نے امدادی کارروائیاں تیز کر دی ہیں اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے۔
چینی صدر شی جن پنگ نے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں ہنگامی اقدامات کو یقینی بنائیں، ریسکیو آپریشن میں تیزی لائیں اور رہائشیوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ ممکنہ مزید بارشوں اور سیلاب کے خطرے کے پیش نظر پیشگی منصوبہ بندی کی جائے۔
چینی حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ موسمی وارننگز پر توجہ دیں اور غیر ضروری طور پر متاثرہ یا خطرناک علاقوں کی جانب سفر سے گریز کریں۔ حکام کا کہنا ہے کہ موسم کی شدت مزید برقرار رہنے کا امکان ہے، جس کے باعث متاثرہ علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔