پنجاب حکومت نے پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں کسی بھی غیر متوقع صورتحال کے پیش نظر شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہدایات (ایس او پیز) جاری کر دیں، یہ رہنما اصول نہ صرف عوام کو کسی بھی ہنگامی حالت کے لیے تیار رہنے میں مدد فراہم کریں گے بلکہ امن و امان برقرار رکھنے میں بھی معاون ثابت ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق سروسز و جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ اقدامات میں شہریوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اپنے گھروں میں ایک محفوظ، بغیر کھڑکیوں والا کمرہ، جیسے تہہ خانہ یا اندرونی کمرہ، ہنگامی صورتحال کے لیے مختص کریں۔ مزید برآں، ایک مکمل ہنگامی کٹ تیار رکھنا ضروری قرار دیا گیا ہے جس میں ابتدائی طبی امداد، ضروری ادویات، بوتل بند پانی، خراب نہ ہونے والی خوراک، ٹارچ، اضافی بیٹریاں اور پورٹیبل چارجرز شامل ہوں۔
الارم یا وارننگ کی صورت میں کیا کریں؟
سرکاری وارننگ یا الارم کی صورت میں شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر تمام لائٹس بند کر دیں تاکہ باہر سے ان کا پتہ نہ چل سکے۔ افراد کو پُرسکون انداز میں اپنے گھروں کے اندر محفوظ جگہ پر منتقل ہونے، دروازے اور کھڑکیاں بند رکھنے اور گیس کے کنیکشن بند کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ نیچے جانے کے لیے صرف سیڑھیوں کے استعمال پر زور دیا گیا ہے، جبکہ لفٹ کے استعمال سے مکمل گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔
اگر انخلا ناگزیر ہو
اگر انخلا کو لازمی قرار دیا جائے تو شہریوں کو فوری طور پر سرکاری ہدایات پر عمل کرتے ہوئے عمارت چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی، ہنگامی کٹ، شناختی کارڈز، انشورنس اور دیگر ضروری دستاویزات اپنے ساتھ لے جانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ بجلی، گیس اور پانی کے کنکشن بند کر کے صرف سیڑھیوں سے باہر نکلنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
عمومی احتیاطی تدابیر
شہریوں کو گھبراہٹ سے گریز کرنے اور پُرسکون رویہ اپنانے کی تلقین کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، سرکاری اعلانات اور الرٹس سے باخبر رہنے اور اپنے ہمسایوں، بزرگوں اور مدد کے محتاج افراد کی مدد کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔
حکومت پنجاب نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ان ہدایات پر مکمل عمل درآمد کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کی صورت میں جانی و مالی نقصان سے بچا جا سکے۔