پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ میری آخری عید ہے۔۔ جاوید کوڈو کی موت پر بڑا بیٹا رو پڑا ! جنازے میں کن مشہور شخصیات نے شرکت کی؟

ہماری ویب  |  Apr 14, 2025

"ابو ٹھیک تھے، لیکن رات 9 بجے ان کا بلڈ پریشر اچانک گر گیا۔ میں انہیں شالیمار اسپتال لے گیا، جہاں ایمرجنسی میں علاج شروع کیا گیا، لیکن بلڈ پریشر نارمل نہ ہو سکا۔ جلد ہی اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ ہم گھر واپس پہنچے تو انہیں سانس لینے میں تکلیف ہونے لگی، دوبارہ اسپتال لے کر گیا، لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔ ابو پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ 'یہ میری آخری عید ہے'۔ انہوں نے مجھے فیملی کا خیال رکھنے کی نصیحت کی تھی۔ وہ لوگوں سے بے پناہ محبت کرتے تھے۔ میں ان کی ہمت پر حیران ہوں، انہوں نے بیماری سے بہت بہادری سے جنگ لڑی۔ وہ لوگوں سے ملنے کے خواہشمند تھے، لیکن کوئی ملنے نہیں آتا تھا۔ ہمیں کبھی مالی مدد کی ضرورت نہیں پڑی، وہ ایک مکمل باپ تھے۔ میری دعا ہے کہ ہر کسی کو ایسا باپ نصیب ہو۔"

یہ کہنا ہے معروف کامیڈین جاوید کوڈو کے بڑے صاحبزادے طیب جاوید کا جو والد کی اچانک موت پر غم سے نڈھال ہیں۔

پاکستانی شوبز انڈسٹری کا ایک اور جگمگاتا ستارہ ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گیا۔ معروف کامیڈین و اداکار جاوید کوڈو 12 اپریل 2025 کو طویل علالت کے بعد لاہور میں انتقال کر گئے۔ 63 سالہ فنکار نے تقریباً 47 سالہ شاندار فنی سفر میں 150 سے زائد فلموں، ڈراموں اور اسٹیج پرفارمنسز میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

ان کے مقبول ترین پروجیکٹس میں عاشیانہ، اینک والا جن، جادو نگری، پیگری سنبھال جٹا، ہیرو، باکسر، دیسں دا راجا جیسے بے شمار یادگار کام شامل ہیں۔

جاوید کوڈو کے انتقال کی خبر نے ان کے چاہنے والوں کو غمگین کر دیا، مگر ان کے بیٹے طیب کی جانب سے والد کے آخری لمحات کی جذباتی روداد نے ہر دل کو مزید رنجیدہ کر دیا۔

ان کی نمازِ جنازہ میں کاشف محمود، اورنگزیب لغاری، افضل خان، نسیم وکی، سلیم خواجہ سمیت کئی معروف فنکاروں نے شرکت کی۔ سوشل میڈیا پر مداحوں اور ساتھی فنکاروں نے جاوید کوڈو کی فنی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی مخصوص اداکاری، چھوٹے قد مگر بڑے فن کے باعث ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔

یہ محض ایک فنکار کا نہیں، ایک دور کا اختتام ہے—ایسا فنکار جو نہ صرف اسٹیج اور کیمرے پر مسکراہٹیں بکھیرتا رہا، بلکہ زندگی میں بھی دوسروں کے لیے محبت کا استعارہ رہا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More