"جاپان میں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہاں عوامی مقامات پر کوئی کوڑا دان نہیں ملتا۔ اصول یہ ہے کہ جو کچھ بھی آپ باہر کھاتے ہیں، اس کا کچرا اپنے ساتھ گھر لے کر جانا ہوتا ہے۔ لیکن بات یہیں ختم نہیں ہوتی۔ گھر پر بھی آپ کو کچرا تین مختلف کوڑے دانوں میں الگ الگ ڈالنا پڑتا ہے۔ پانی کی بوتل کو پھینکنے سے پہلے لیبل الگ، بوتل سیدھی کر کے الگ، اور ڈھکن الگ کوڑے دان میں ڈالنا ہوتا ہے۔ میرے خیال میں یہ رویہ کچھ نفسیاتی سا ہے، یہ کون کرتا ہے؟"
یہ رائے، جو ٹک ٹاکر و اداکارہ جنت مرزا نے ایک پوڈکاسٹ میں دی، آج کل سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ جنت مرزا کا یہ بیان ان کے لیے تنقید کا طوفان لے آیا ہے، کیونکہ انہوں نے جاپان کے صفائی کے اصولوں کو عجیب و غریب اور جاپانی قوم کو نفسیاتی قرار دیا۔
اس کلپ کے وائرل ہونے کے بعد، صارفین نے بھرپور ردعمل دیا۔ کئی افراد نے جنت مرزا کو یاد دلایا کہ جاپانی قوم کی صفائی پسندی اور اپنے ملک سے بے لوث محبت ہی ان کی ترقی کا راز ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ عوامی جگہوں پر کوڑا دان نہ رکھنا اور گھر میں ری سائیکلنگ کا اصول اپنانا کسی نفسیاتی مسئلے کی نشاندہی نہیں کرتا بلکہ یہ ایک ترقی یافتہ قوم کی شعور کی علامت ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ بیان جاپانی کلچر کے اُن اصولوں کو اجاگر کرتا ہے جو باقی دنیا کے لیے مثال ہیں۔ جاپان میں صفائی کو عبادت سمجھا جاتا ہے، اور یہ اصول ایک فرد کو اپنے ماحول کے لیے ذمے دار بناتا ہے۔ یہ صرف ایک نظام نہیں بلکہ زندگی گزارنے کا ایک فلسفہ ہے، جسے جنت مرزا شاید ٹھیک سے سمجھ نہ سکیں۔
جہاں کچھ افراد نے اس بیان کو جنت کی کم علمی قرار دیا، وہیں کچھ نے اس موقع کو جاپانی کلچر کے اصولوں پر روشنی ڈالنے کے لیے استعمال کیا۔ سوشل میڈیا پر بحث نے ایک بار پھر جاپان کی صفائی کی اعلیٰ مثال اور ان کے اصولوں کے فوائد کو نمایاں کیا، جنہوں نے جاپان کو دنیا کے صف اول کے ممالک میں جگہ دلائی ہے۔