جب انڈین نوجوان کا آئی فون 13 چندے کے ڈبے میں گر کر ’بھگوان‘ کا ہو گیا

بی بی سی اردو  |  Dec 24, 2024

BBC

فون کھو جانے یا چوری ہو جانے کا دکھ ایسا ہوتا ہے جیسے آپ کی روزمرہ زندگی ہی رک گئی ہو اور ایسا ہی کچھ انڈیا میں بھی ہوا جب ایک نوجوان مندر گیا اور اپنے فون سے محروم ہو گیا۔

لیکن اس نوجوان کا فون نہ تو چوری ہوا اور نہ ہی وہ اسے کہیں رکھ کر بھول گئے بلکہ ان کا فون چندہ جمع کرنے والے ڈبے میں گر گیا۔

انڈیا کے شہر چنئی میں جب دنیش نامی نوجوان مندر پوجا کرنے کے لیے گئے تو غلطی سے ان کا آئی فون چندہ جمع کرنے والے ڈبے میں گر گیا اور اب وہ اپنا فون حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ حکام نے انھیں بتایا ہے کہ اب یہ فون ’بھگوان‘ کا ہو چکا ہے۔

لیکن دنیش کا فون چندہ جمع کرنے والے ڈبے میں گرا کیسے؟

دنیش چنئی کے رہائشی ہیں اور چنئی میٹروپولیٹن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ایم ڈی اے) میں کام کرتے ہیں۔

بی بی سی تمل سے بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ’جب میں تروپورور میں موروگن مندر جا رہا تھا تو میں نے غلطی سے اپنا آئی فون (13 پرو میکس) وہاں چندہ جمع کرنے والے ڈبے میں گرا دیا۔‘

دنیش نے اس بارے میں مندر کے حکام کو آگاہ کیا۔ حکام نے جب چندہ جمع کرنے والا باکس کھولا تو انھیں وہاں سے دنیش کا فون تو ملا تاہم انھوں نے فون واپس کرنے سے انکار کر دیا۔

دنیش کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ اصول کے مطابق مندر کے چندہ خانے میں آنے والی ہر چیز ’سوامی‘ کی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ حکام نے دنیش کو آئی فون واپس کرنے سے تو انکار کر دیا لیکن ان کو موبائل سے اپنی تصاویر، ویڈیوز اور دیگر ڈیٹا ہٹانے کی اجازت دے دی۔

’میرے فون کے ساتھ بہت برا ہوا‘: جب خاتون اپنے موبائل کی تلاش میں منہ کے بل گہرے شگاف میں جا گریں اور سات گھنٹے تک پھنسی رہیںلندن میں چھینا گیا آئی فون جو ایک ماہ بعد چین پہنچ گیاموبائل فون کا وہ سچ جو شاید آپ نہ جانتے ہوں اور اسے ٹوائلٹ میں استعمال کیوں نہیں کرنا چاہیے؟واٹس ایپ کی ’لائیو لوکیشن‘ جس نے جنوبی پنجاب کی ایک نرس کو ریپ سے بچا لیا’چندہ خانے میں ڈالی جانے والی ہر چیز مندر کی ملکیت ہوتی ہے‘

مندر کے ایگزیکٹو افسر کمارویل کا کہنا ہے کہ ’مندر میں چندہ جمع کرنے کے لیے چھ فٹ اونچا ڈبہ ہے۔ اس میں موبائل فون کا گرنا ممکن نہیں۔‘

انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ’دنیش اگست کے مہینے میں درشن کے لیے مندر آئے اور ستمبر میں انھوں نے مندر انتظامیہ کو درخواست دی کہ ان کا فون کھو گیا۔‘

دنیش نے اپنی درخواست میں لکھا کہ ممکن ہے کہ ان کا فون چندہ جمع کرنے والے باکس میں گر گیا ہو لہذا جب اس ڈبے کو کھولا جائے تو انھیں مطلع کیا جائے اور ہم نے ایسا ہی کیا۔‘

گزشتہ جمعرات کو اس ڈبے کو محکمہ اوقاف کی جوائنٹ کمشنر راج لکشمی اور مندر کے ایگزیکٹو افسر کمارویل کی موجودگی میں کھولا گیا۔

محکمہ خیرات کی جانب سے دی جانے والی معلومات کے مطابق اس وقت وہاں سے 52 لاکھ روپے نقد، 289 گرام سونا، 6920 گرام چاندی جبکہ ایک آئی فون بھی ملا۔

BBC

مندر کے ایگزیکٹو افسر کمارویل کے مطابق انھوں نے دنیش کو کہا ہے کہ وہ اپنے موبائل کے بارے میں تفصیلات انھیں تحریری طور پر فراہم کریں۔ ہم اپنے سینیئر حکام سے اس بارے میں بات کر کے انھیں آگاہ کریں گے۔‘

تاہم کمارویل نے بتایا کہ تمل ناڈو کے محکمہ اوقاف کے مطابق مندر کو چندے کی صورت میں ملنے والی ہر چیز پر کنٹرول حاصل ہوتا ہے۔ کوئی بھی شخص جو بھی عطیہ کرنا چاہے، وہ اس ڈبے میں ڈال سکتا ہے۔ اس کے بعد وہ چیز خود بخود مندر کی ملکیت بن جاتی ہے۔‘

کماراویل نے مزید کہا کہ ’میں نے اس سے پہلے ایسا کچھ ہوتا ہوا نہیں سنا۔ اس لیے اب ہمارے سینیئر حکام یہ فیصلہ کریں گے کہ عطیہ خانے میں موجود الیکٹرانک اشیا کو اس کے حقیقی مالک کو واپس کیا جانا چاہیے یا نہیں۔‘

مندر کے حکام کی جانب سے اس موقف کے بعد کے موبائل فون کا چھ فٹ اونچے چندہ جمع کرنے والے باکس میں گرنا ناممکن ہے، ہم نے دنیش سے رابطہ کیا تو انھوں نے کہا کہ ’موبائل وہیں غلطی سے گرا‘ تاہم انھوں نے اس کے بعد ہمارے کسی سوال کا جواب دینے سے انکار کیا۔

اگر آپ کا موبائل فون چوری ہو جائے تو سب سے پہلے یہ پانچ کام کریں’میرے فون کے ساتھ بہت برا ہوا‘: جب خاتون اپنے موبائل کی تلاش میں منہ کے بل گہرے شگاف میں جا گریں اور سات گھنٹے تک پھنسی رہیںلندن میں چھینا گیا آئی فون جو ایک ماہ بعد چین پہنچ گیا’موبائل فون کی روشنی‘ میں سی سیکشن کے دوران ماں اور بچے کی موت: ’ہسپتال میں نہ نرس تھی، نہ سٹریچر اور نہ ہی آکسیجن‘واٹس ایپ کی ’لائیو لوکیشن‘ جس نے جنوبی پنجاب کی ایک نرس کو ریپ سے بچا لیاموبائل فون کا وہ سچ جو شاید آپ نہ جانتے ہوں اور اسے ٹوائلٹ میں استعمال کیوں نہیں کرنا چاہیے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More