آسان قرض کے نام پر دھوکہ۔۔ جانیں کون سی ایپس سے خبردار رہنے کی ضرورت ہے؟

ہماری ویب  |  Dec 05, 2024

انٹرنیٹ کی دنیا میں دھوکا دہی کا کھیل روز بروز بڑھتا جا رہا ہے، اور اب یہ خطرہ "آسان قرض" کے نام پر نئی شکل اختیار کر چکا ہے۔ آن لائن قرض فراہم کرنے والی کئی مشکوک ایپس نے لوگوں کی زندگیاں اجیرن بنا دی ہیں، جو کمزور لمحوں میں انہیں بڑے خواب دکھا کر مالی طور پر تباہ کر دیتی ہیں۔

جب بینک اور دیگر روایتی ادارے قرض دینے کے لیے سخت شرائط عائد کرتے ہیں، تو ایسے میں "فوری قرض" دینے والی ایپس ایک پرکشش حل کے طور پر سامنے آتی ہیں۔ یہ ایپس دعویٰ کرتی ہیں کہ بغیر زیادہ کاغذی کارروائی اور سخت شرائط کے فوری رقم فراہم کریں گی۔ مگر حقیقت اس کے برعکس ہے۔ ان میں سے کئی ایپس خفیہ طور پر آپ کی حساس معلومات چرا کر بھتہ خوری اور معاشی نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔

مکیفی لیب کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، گوگل پلے اسٹور پر درجنوں ایسی ایپس موجود ہیں جو دھوکہ دہی کے لیے "اسپائی لون" میلویئر کا استعمال کرتی ہیں۔ حیران کن طور پر، یہ نقصان دہ ایپس 80 لاکھ سے زائد بار ڈاؤن لوڈ ہو چکی ہیں۔ یہ ایپس صارفین کو سوشل انجینئرنگ طریقوں کے ذریعے اپنی طرف راغب کرتی ہیں، اور موبائل فون کی غیر ضروری اجازتیں لے کر ان کی پرائیویسی اور معاشی حالت کو خطرے میں ڈال دیتی ہیں۔

یہ ایپس میکسیکو، انڈونیشیا، تھائی لینڈ، چلی، ویتنام، اور دیگر ممالک میں اپنی چالاک اسکیموں کے ذریعے صارفین کو اپنا شکار بنا رہی ہیں۔ یہ کم سے کم شرائط پر فوری قرض دینے کا جھانسہ دے کر صارفین کی جمع پونجی اور معلومات چرا لیتی ہیں۔

یہ ایپس فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے اپنی تشہیر کرتی ہیں، تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اپنا شکار بنایا جا سکے۔ ان کے چند مشکوک نام درج ذیل ہیں:

Préstamo Seguro-Rápido, seguro

ได้บาทง่ายๆ-สินเชื่อด่วน

KreditKu-Uang Online

Dana Kilat-Pinjaman kecil

Cash Loan-Vay tiền

یہ واضح ہے کہ دھوکہ دہی کرنے والے ان ایپس کے ذریعے نہ صرف صارفین کو مالی نقصان پہنچا رہے ہیں بلکہ ان کی پرائیویسی کو بھی داؤ پر لگا رہے ہیں۔

ایسی کسی بھی ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے سے پہلے تحقیق کریں۔ اگر کوئی ایپ "فوری اور آسان" قرض کی پیشکش کرے تو اس کے پیچھے چھپے خطرات کو سمجھیں۔ محتاط رہیں اور اپنی معلومات کا تحفظ یقینی بنائیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More