"میں دھونی سے بات نہیں کرتا، جب میں چنئی سپر کنگز کے لیے کھیلتا تھا تو ہماری گفتگو صرف گراؤنڈ تک محدود رہتی تھی۔ ہمیں بات کیے ہوئے شاید 10 سال یا اس سے بھی زیادہ وقت ہو گیا ہے۔ مجھے اس کی کوئی خاص وجہ یاد نہیں، شاید دھونی کو پتا ہو۔ مجھے ان سے کوئی شکایت نہیں، لیکن اگر انھیں کچھ کہنا ہے تو وہ مجھ سے کہہ سکتے ہیں۔ میں صرف ان لوگوں کو کال کرتا ہوں جو میری کال ریسیو کرتے ہیں، اور دھونی کو کبھی فون کرنے کی کوشش نہیں کی۔"
دھونی اور ہربھجن: خاموشی کے 10 سال!
بھارتی کرکٹ کے دو لیجنڈری کھلاڑیوں، ہربھجن سنگھ اور ایم ایس دھونی، کے درمیان سرد مہری کے انکشاف نے شائقین کو حیران کر دیا ہے۔ ہربھجن سنگھ کے مطابق، وہ اور دھونی پچھلے ایک دہائی سے بات چیت نہیں کر رہے، اور اس خاموشی کی کوئی واضح وجہ سامنے نہیں آئی۔
ہربھجن کا کہنا ہے کہ چنئی سپر کنگز کے لیے کھیلتے وقت ان کی اور دھونی کی بات چیت صرف میچز تک محدود رہی۔ میدان سے باہر، یہ تعلق کبھی دوستانہ نہ بن سکا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہربھجن نے اس معاملے میں دھونی سے کسی شکایت کا اظہار نہیں کیا، لیکن ان کا لہجہ اشارہ کرتا ہے کہ دونوں کے تعلقات میں ماضی میں کشیدگی ضرور رہی ہے۔
2015 کے ورلڈ کپ کے بعد، ہربھجن سنگھ اور یوراج سنگھ جیسے سینئر کھلاڑیوں کو ٹیم سے آہستہ آہستہ سائیڈ لائن کر دیا گیا۔ اس دور میں دھونی کی کپتانی کے فیصلے کئی مرتبہ تنقید کی زد میں بھی آئے۔
یہ وہی ٹیم تھی جس نے 2007 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور 2011 کے ون ڈے ورلڈ کپ میں دھونی کی قیادت میں تاریخ رقم کی تھی، اور ہربھجن اس کامیاب سفر کا ایک اہم حصہ تھے۔ لیکن ان سنہری یادوں کے باوجود، دونوں کھلاڑیوں کے درمیان رشتے میں دراڑ پڑ گئی، جس کا اثر آج بھی محسوس کیا جا رہا ہے۔