انتشاری سیاست مسترد کرکے عوام نے معاشی پالیسیوں میں بہتری کو ترجیح دی ہے: وزیراعظم

سچ ٹی وی  |  Sep 23, 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انتشاری سیاست مسترد کرکے عوام نے معاشی پالیسیوں میں بہتری کو ترجیح دی ہے، عوام مہنگائی میں کمی، اپنے مسائل کا حل اور معاشی بہتری چاہتے ہیں۔ جلسوں کے لیے میدان بھرنے کی کوشش کرنے کے بجائے عوام کی معاشی حالت بہتر بنانے کی ضرورت ہے، جلسے 2028 میں کریں گے، ابھی عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کے لیے محنت کرنے کا وقت ہے۔

وزیراعظم آفس پریس ونگ کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر لندن سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انتشاری سیاست مسترد کرکے عوام نے معاشی پالیسیوں میں بہتری کو ترجیح دی ہے عوام مہنگائی میں کمی، اپنے مسائل کا حل اور معاشی بہتری چاہتے ہیں جلسوں کے لیے میدان بھرنے کی کوشش کرنے کی بجائے عوام کی معاشی حالت بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ معاشی بحالی سیاسی استحکام سے جڑی ہے، سیاسی انتشار کا مطلب عوام کو ریلیف دینے کے عمل کو متاثر کرنا ہے، عوام نے سیاسی استحکام کی مضبوطی میں کردار ادا کرکے معاشی ترقی کی حمایت کی ہے، سیاسی استحکام کے لیے قوم کا اتحاد پاکستان کے روشن معاشی مستقبل اور مہنگائی سے نجات کی ضمانت ثابت ہوگا،

شہباز شریف نے مزید کہا کہ سیاسی افراتفری میں قوم اور ملک کو بہت وقت ضائع ہوچکا ہے، مزید وقت ضائع کرنا ملک وقوم کے مفاد میں نہیں، معاشی چیلنج، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے قوم، سیاسی جماعتوں، اداروں اور صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی تمام صوبوں کے ساتھ مل کر عوامی مسائل کے حل، مہنگائی میں کمی اور مساوی ترقی کے لیے بھرپور ساتھ دینے کی پالیسی پر کاربند رہے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں واپس آئی ہے، معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں، برآمدات میں اضافہ، روپے کا مستحکم ہونا، ترسیلات میں اضافہ اور شرح سود کا کم ہونا یہ سب معاشی ترقی کے واضح ثبوت ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم سب کا اصل ہدف یہ ہونا چاہیے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو، یہ ہماری اصل کامیابی ہوگی، گالی، گولی، انتشار اور فساد سے معیشت بہتر ہوگی نہ معاشرت، ہر صوبہ اور ہر ادارہ عوام کے مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More