پاکستان کرکٹ ٹیم کو بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جہاں وہ دونوں میچ ہار گئی۔ یہ اس ٹیم کے لیے ایک تاریخی شکست تھی، اس سے قبل ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے سیمی فائنل میں پہنچنے میں ناکام رہی اور امریکہ کے خلاف چونکا دینے والی شکست کے بعد ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے گروپ مرحلے سے باہر ہو گئی تھی۔
پاکستانی ٹیم کی مسلسل ناکامیوں اور مایوس کن پرفارمنس سے جہاں ہر کوئی پریشان ہے وہیں سابق بھارتی کرکٹر سورو گنگولی بھی خاموش نہ رہ سکے۔
ایک انٹرویو میں سورو گنگولی نے پاکستانی ٹیم کے حالیہ زوال کے بارے میں بات کرتے ہوئے کسی پر بھی الزام لگانے کے بجائے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ تمام معاملات پر گہری نظر ڈالیں کہ کہاں کیا غلط ہو رہا ہے۔
گنگولی کا کہنا تھا کہ، میں پاکستان میں ٹیلنٹ کی حقیقی کمی دیکھ رہا ہوں۔ جب بھی ہم پاکستان کے بارے میں سوچتے ہیں، ہمیں میانداد، وسیم، وقار، سعید انور، محمد یوسف اور یونس خان یاد آتے ہیں۔ یہ ہمارے لیے پاکستان کی یاد ہیں، لیکن یہ ماڈرن کرکٹ میں میچ جیت کے نہیں دے سکتے۔
ہر نسل کو جیتنے کے لیے شاندار کھلاڑی پیدا کرنے ہوتے ہیں اور جب میں عالمی کرکٹ میں پاکستان کو دیکھتا ہوں تو مجھے وہاں ٹیلنٹ کی کمی خاصی محسوس ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ، پاکستان میں کھیل سے جڑے لوگوں کو اس پر غور کرنا ہوگا۔ میں یہ بات بے عزتی کی نیت سے نہیں کہہ رہا ہوں۔ گنگولی نے کہا کہ پرانے زمانے کے پاکستان میں کچھ عظیم کرکٹرز تھے، جو مجھے اس اسکواڈ میں نظر نہیں آتے۔