انڈیا کی وزارتِ کھیل کے ذرائع نے این ڈی ٹی وی کو تصدیق کی ہے کہ پاکستان کی ہاکی ٹیم کو آئندہ ماہ انڈیا میں منعقد ہونے والے ایشیا کپ میں شرکت سے نہیں روکا جائے گا۔
یہ ٹورنامنٹ انڈیا کی ریاست بہار کے شہر راجگیر میں 29 اگست سے سات ستمبر تک منعقد کیا جائے گا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق وزارتِ کھیل کو اس سلسلے میں وزارتِ داخلہ اور وزارتِ خارجہ سے پہلے ہی اجازت مل چکی ہے۔
خبر کے مطابق ہاکی انڈیا کے ایک اور ذریعے نے بتایا ہے کہ ’پاکستان کی ٹیم اس ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے پوری طرح تیار ہے۔‘
اگر پاکستان کی ٹیم واقعی ایشیا کپ میں شرکت کے لیے انڈیا جاتی ہے تو یہ حالیہ کشیدگی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان یہ پہلا کھیلوں کا بڑا ٹاکرا ہوگا۔
یاد رہے کہ رواں برس اپریل میں پہلگام میں ہونے والے شدت پسندوں کے حملے میں 26 افراد جان سے گئے تھے جس کے بعد انڈیا اور پاکستان کے تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہو گیا تھا۔
دو طرفہ حملوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی تو ہو گئی تھی تاہم سفارتی، تجارتی اور دوسرے تعلقات اب بھی منقطع ہیں جبکہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی انٹرنیٹ سائٹس بھی بلاک کر رکھی ہیں۔
ایک حکومتی ذرائع نے خبر رساں ادارے پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہم کسی بھی ٹیم کی انڈیا میں کثیرالملکی مقابلے میں شرکت کے خلاف نہیں ہیں۔ مگر دوطرفہ مقابلے کی نوعیت مختلف ہوتی ہے۔ بین الاقوامی کھیلوں کے اصول ہم سے تقاضا کرتے ہیں کہ ہم پیچھے نہ ہٹیں۔ روس اور یوکرین جنگ میں ہیں لیکن پھر بھی بین الاقوامی کھیلوں میں شرکت کرتے ہیں۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انڈیا کی کرکٹ ٹیم کو ستمبر میں ایشیا کپ میں پاکستان کے خلاف کھیلنے کی اجازت ہوگی تو انہوں نے کہا کہ ’کرکٹ بورڈ نے اب تک اس حوالے سے رابطہ نہیں کیا جب وہ رجوع کریں گے تو ہم اس معاملے کو دیکھیں گے۔‘
ہاکی انڈیا کے ذرائع کے مطابق پاکستان کی ٹیم کو ایشیا کپ اور جونیئر ورلڈ کپ کے لیے انڈیا آنے کی اجازت حاصل کرنے کی کوششیں کی گئی تھیں۔اگر سب کچھ طے شدہ منصوبے کے مطابق ہوا تو یہ مقابلہ نہ صرف دونوں ٹیموں کے لیے اہم ہوگا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان کھیلوں کے سفارتی تعلقات میں بھی ایک اہم پیش رفت ثابت ہو سکتا ہے۔