"اس گولڈ میڈل کے پیچھے بہت محنت ہے۔ میرے کوچ سلمان اقبال بٹ نے ہمیشہ میری رہنمائی کی اور کامیابی کے لیے سخت محنت کروائی. میں 2012 سے محنت کر رہا ہوں جس کا پھل مجھے اب ملا۔ جیولین کے ایونٹ کے لیے مکمل فٹ ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ اس کھیل میں انجری کا خطرہ ہر وقت موجود رہتا ہے۔ میں پہلے سے انجری کا شکار تھا"
یہ کہنا ہے اولمپئن ارشد ندیم کا جنھوں نے اولمپکس میں جیولین تھرو کا مقابلہ جیتنے کے بعد اپنے مستقبل کےارادوں اور اگلے ہدف کے بارے میں گفتگو کی.
ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ سے دو ماہ آرام کرنے کے بعد ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کی تیاری شروع کرنی ہے جس میں ان کا مقصد جیولین تھرو کا ورلڈ ریکارڈ قائم کرنا ہے۔
اگلا اولمپکس 4 سال بعد ہے، اور اس سے پہلے بھی کئی اہم ایونٹس میں شرکت کا ارادہ ہے۔ اگر فٹ رہا تو 2032 کے اولمپکس میں بھی شرکت کروں گا اور اس میں بھی گولڈ میڈل جیتوں گا. اولمپکس میں گولڈ میڈل اور اولمپک ریکارڈ تھرو کے بعد اب میری نظریں جیولین تھرو کے ورلڈ ریکارڈ پر ہیں۔