"بیگم سے پت؛ چلا کہ سسر نے بھینس تحفے میں دی ہے تو میں نے کہا کہ میرے سُسر اچھے خاصے امیر آدمی ہیں. اُن کے پاس ڈیڑھ دو مربع زمین ہے. مجھے تحفے میں کوئی پانچ ایکڑ زمین ہی دے دیتے، صرف بھینس دی ہے، چلو خیر ہے"
یہ کہنا ہے حال ہی میں پیرس اولمپکس میں جیولین تھرو کے مقابلے میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے ایتھلیٹ اور قومی ہیرو ارشد ندیم کا جنھوں نے ایک انٹرویو پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے کچھ دلچسپ باتیں کیں.
ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ ان کی اور اہلیہ راشدہ کی شادی کو 8 برس کا عرصہ گزر چکا ہے. ان کی شادی 2016ء میں ہوئی تھی. 11 ربیع الاول کو شادی ہوئی تھی اور انگریزی مہینے، دسمبر کی تاریخ بھی 11 ہی تھی۔ دونوں کی محبت کی شادی تھی اور تین بچے ہیں. ایک بیٹی اور دو بیٹے.
ارشد ندیم کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ جب ارشد اولمپکس کے لیے گئے تو میں نے اِنہیں بتا دیا تھا کہ یہ گولڈ میڈل صرف آپ کا ہے، یہ آپ کو ہی ملے گا۔ گھر میں صرف مجھے معلوم تھا کہ ارشد زخمی ہیں. پیرس جانے سے پہلے ارشد میرے سامنے ہی اپنے زخم کی ٹِکور کیا کرتے تھے. میں تین دن تک سوئی نہیں کیونکہ پریشان تھی. گھر والوں اور ارشد کے کہنے کے باوجود میں نے آرام نہیں کیا. شوہر کی آخری تھرو نہیں دیکھی تھی مگر یقین تھا کہ یہ جیت جائیں گے۔
ارشد ندیم نے مزید بتایا کہ مجھے معلوم نہیں تھا کہ میرے سُسر نے انعام دینے کا کوئی اعلان کیا ہے.یہ بعد میں اہلیہ نے بتایا تھا اور ان کو بھی ٹی وی کے ذریعے ہی اس اعلان اور انعام کا معلوم ہوا تھا۔