"میں اپنے بیٹے کے استقبال کیلئے پھول لے کر جاؤں گی. اپنے بیٹے کی اولمپکس میں کامیابی کیلئے بہت دعائیں کی تھیں. سب نے میرے بیٹے کے لئے دعائیں کی تھیں. خوشی ہے کہ میرے بیٹے نے ملک کا نام روشن کردیا. میں ارشد ندیم کیلئے بہت خوش ہوں پورے پاکستان سے بھی زیادہ خوش ہوں اور اسے گلے لگانے کیلئے بے چین ہوں"
یہ کہنا ہے اولمپکس میں پاکستان کو 40 سال بعد پہلا گولڈ میڈل جتوانے کر ملک کا نام روشن کرنے والے ارشد ندیم کی والدہ کا جنھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیٹے کی کامیابی پر گفتگو کی.
ارشد ندیم کی والدہ کا کہنا تھا کہ بیٹے کی کامیابی پر ان کے گھر کے باہر جشن منایا گیا. جبکہ ارشد ندیم کی بھابھی کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ دل کہتا تھا کہ ارشد ندیم گولڈ میڈل جیتے گا. میں نے اپنے گھروالوں سے کہہ دیا تھا کہ ارشد جیتے گا۔
ارشد ندیم کی بہن کا بھی کہنا تھا کہ آج اتنے خوش ہیں کہ سمجھ نہیں آ رہا کہ کیا بانٹیں
واضح رہے کہ ارشد ندیم کا یہ گولڈ میڈل ایتھلیٹکس میں پاکستان کا پہلا طلائی تمغہ ہے جبکہ اولمپکس میں پاکستان نے 40 سال بعد گولڈ اور 32 سال بعد کوئی میڈل جیتا ہے.