بابا آنکھیں کھولو ہمیں بھی آپ کے پاس آنا ہے، بابا اٹھیں ہمارے اسکول کی فیس جمع کروادیں۔
آنکھوں کو نم کردینے والے یہ درد بھرے جملے کہتی مرحوم فنکار طارق ٹیڈی کی ننھی بیٹیاں صفا اور مروہ ہیں جو زارو قطار باپ کی قبر پر روتے ہوئے مرے ہوئے باپ کو پکار رہی ہیں. وہ باپ جو جیتے جی ہزاروں کی تعداد میں روتے ہوئے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرتا تھا اب مرنے کے بعد لاڈلی بیٹی کے آنسو بھی نہیں پونچھ سکتا۔
ویب ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے صفا اور طارق ٹیڈی کی بیوہ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس رہنے کی چھت نہیں ہے اور وہ ایک جاننے والی کے گھر بمشکل ایک کمرے میں گزارا کررہی ہیں جبکہ کھانے کا یہ حال ہے کہ صرف ایک وقت کھانا نصیب ہوتا ہے. مرحوم طارق ٹیڈی کی جائیداد سے ان کی دونوں بیٹیوں اور بیوہ کو کچھ نہیں دیا گیا۔
طارق ٹیڈی کی بیوہ کا کہنا ہے کہ شوہر کے بیٹے نے کبھی ان سے نہیں پوچھا کہ ہم کس حال میں ہیں. چھوٹی بہنوں کا بھی نہیں پوچھا، عدالت میں کیس کیا تو وہ پیشی پر نہیں آتا. جب طارق صاحب زندہ تھے تب بیٹیوں پر جان چھڑکتے تھے اور اب یہ حال ہے کہ پیسے نہیں ہوتے تو بیٹیوں کا اسکول تک چھڑوا دیا ہے. یہ باتیں کہتی ہوئی طارق ٹیڈی کی بیوہ اپنی بیٹی سے لپٹ کر روپڑیں۔
خیال رہے کامیڈین طارق ٹیڈی گذشتہ برس 19 نومبر کو جہاں فانی سے رخصت ہوئے تھے۔