پاکستان کے معروف اداکار احمد علی بٹ نے کہا ہے کہ شادی سے پہلے اہلیہ کم کارڈیشین تھی لیکن شادی کے بعد انہوں نے خود اپنی مرضی سے حجاب کرنا شروع کردیا۔
اداکار احمد علی بٹ نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو کہا کہ ہمارے یہاں کم کپڑوں کو پہنا فیشن سمجھا جاتا ہے لیکن میری اہلیہ کا یوں اچانک حجاب لینا ایک اچھا عمل ہے۔ ہمارے مذہب میں عورت کا درجہ مرد کے مقابلے تین گنا زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاطمہ میری زندگی میں آئیں اس وقت وہ لندن کے ایک فیشن ہاؤس میں کام کرتی تھی اور لباس سے ہی نہیں بلکہ سوچ سے بھی ماڈرن خاتون تھیں۔ شادی کے وقت فاطمہ کم کارڈیشین تھی اور فیشن بھی اسی طرح کا کرتی تھیں۔
احمد علی بٹ نے کہا کہ شادی کے بعد جب ہم پاکستان منتقل ہوئے تو اہلیہ نے دین کا مطالعہ کرنا شروع کیا پھر مجھے ڈوپٹہ لینے کی خواہش کا اظہار کیا تو میں نے بھی اجازت دے دی۔
انہوں نے کہا کہ شادی کے بعد کسی پر حدود لگانے کے قائل نہیں اور فاطمہ مجھ سے کہیں زیادہ روحانی ہیں، تو جب انہوں نے حجاب لینا شروع کیا تو اس میں ان کی اپنی خواہش اور میری رضامندی شامل تھی۔